بلوچستان کے ضلع شیرانی میں چلغوزوں کے ہزاروں درختوں کو آگ لگنے کے باعث 3 افراد جھلس کر ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق اگرچہ مقامی رضاکاروں کا ایک گروپ آگ پر قابو پانے کے لیے پہاڑی علاقے میں پہنچ گیا تھا لیکن وہ ہولناک آگ کے سامنے کچھ کرنے میں ناکام رہے۔
شیرانی کے ڈپٹی کمشنر اعجاز احمد کے مطابق تینوں افراد چلغوزوں کے جلتے ہوئے درخت گرنے سے ہلاک ہوئے۔
آگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے چاروں افراد کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا اور ان کی حالت مستحکم ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ‘شدید آگ لگنے کے مقام سے 7 کلومیٹر کے دائرے میں پھیلی ہوئی ہے۔’
انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ نے آگ بجھانے کے لیے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے کوشش کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا اب بارش ہی اب ہماری واحد امید ہے۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ آگ مزید علاقوں کو لپیٹ میں لے سکتی ہے اور خیبر پختونخوا کے جنوبی حصوں تک پھیل سکتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومتِ بلوچستان کو چاہیے کہ وہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور دیگر وفاقی اداروں سے آگ پر قابو پانے میں مدد کرنے کی درخواست کرے۔