پانی اور سیوریج ،نکاسی آب کی سہولیات کی فراہمی میں ہمہ وقت کوشاں ہے ، واسا

واسا راولپنڈی (نیوز رپورٹر) حکومت پنجاب کے ویژن کے مطابق عوام کو پانی اور سیوریج، نکاسی آب کی سہولیات کی فراہمی میں ہمہ وقت کوشاں ہے تاہم حالیہ خشک سالی، تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی، مختلف تجارتی سرگرمیوں اور محدود وسائل کی وجہ سے واسا راولپنڈی کو اپنی زمہ داری کی انجام دہی میں شدید مشکلات کا سامنا ھے۔ اس صورتحال کے پیش نظر راولپنڈی میں ڈراؤٹ ایمرجنسی نافذ کر نے کا فیصلہ کیا ہے یہ بات منیجنگ ڈائریکٹر واسا محمد سلیم اشرف نے شہر بھر جاری پانی بچاؤ مہم کے موقع پر کہی ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ گزشتہ تین ماہ میں بارشیں نہ ہونے کیوجہ سے ڈیمز اور زیر زمین کے ذخائر میں تیزی کمی واقع ہوئی ہے جس کیوجہ سے ڈیمانڈ اور سپلائی میں توازن برقرار رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔ اس راولپنڈی شہر کو 68 ملین گیلن پانی ضرورت ہے جبکہ موجودہ وسائل میں 51 ملین پانی فراہم کیا جارہے۔ جس کو مد نظر رکھتے ہوئے شہریوں کے ساتھ مل کر پانی کے بلا ضرورت استعمال اور ضیاع کو روکنے کیلئے مہم شروع کی ہے جس میں پانی کے صحیح استعمال کی ترغیب دی جارہی ہے۔ اور پانی کے ضیا ع اور غیر ضروری استعمال پر جرمانے کنکشن منقطع کیے جارہے ہیں۔

سیوریج سسٹم کی بہتر دیکھ بھال کیلئے بھی اقدامات پر زور دے رہےہیں۔ اس ضمن میں عمومی طور پر دیکھا گیا ہے کہ عوام الناس اور کاروباری حضرات اپنا گھریلو اور کمرشل چکنائی اور دیگر فضلہ براہ راست سیوریج کی لائنوں میں ڈال رہے ہیں جس کی وجہ سے چکنائی اور کھانے کے زرات پائپ لائنوں میں جم کر نکاسی آب کو بند کر دیتے ہیں جس سے گٹروں کی بندش سے بدبو اور تعفن پھیلتا ہے جو کہ صحت کے لیے انتہائی مضر ہے پانی کی نکاسی متاثر ہونے سے گلیوں اور سڑکوں پر گندا پانی کھڑا ہو جاتا ہے جو کہ مختلف قسم کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے سیوریج لائنوں کی مرمت سے واسا کے وسائل کا ضیائع ہوتا ہے

اس حوالے سے عوام الناس سے اپیل کی جاتی ہے کہ مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر کو اپنا کر واسا راولپنڈی کے ساتھ تعاون کریں ،ہمیشہ اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ سیوریج لائنیں صرف گندے پانی کے نکاس کے لیے ہیں کوڑا کرکٹ اور کچرہ پھینکنے کے لیے نہیں ، 2، گھریلو صارفین اور ہوٹل مالکان سے گزارش ہے کہ استعمال شدہ گھی یا پھر ایسی اشیاء جن میں گھی، مکھن کا استعمال ہو ان کو سیوریج سسٹم میں پھینکنے کی بجائے کسی ڈبے میں ڈال کر کچرا دان میں پھینکیں ،3- واش بیسن میں چھلنی کا استعمال کریں تاکہ برتن یا پھر ہاتھ دھوتے ہوئے خوراک کے ٹکڑے سیوریج سسٹم میں داخل نہ ہو سکے اور سیوریج کا نظام متاثر نہ ہوـ

تمام صارفین کو ہدایت کی جاتی ہے کہ واسا راولپنڈی کی مندرجہ بالا ہدایات کو پیش نظر رکھیں۔ اور ان پر سختی سے عمل کریں بصورت دیگر خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مختلف اقدامات جن میں تنبیہی نوٹس، جرمانہ اور کنکشن منقطع کرنا شامل ہیں، عمل میں لائے جا سکتے ہیں،عوام الناس سے مزید اپیل کی جاتی ہے کہ بارشیں وقت پر نہ ہونے کی وجہ سے پانی کی ممکنہ قلت کے پیش نظر پانی کا استعمال میں احتیاط برتیں اور پانی کو غیر ضروری ضائع نہ کریں اس موقع پر ایم ڈی واسا نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور پانی کے ضیاع میں ملوث صارفین کے خلاف جاری کاروائیوں کا جائزہ لیاہے۔