مالیاتی ریکارڈ میں بے ضابطگیاں؛ ریاستی خزانے کو بھاری نقصان ، آرڈی اے کی نیب، ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن کو کارروائی کی درخواست. ڈائریکٹر جنرل راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کنزہ مرتضیٰ

راولپنڈی(سٹاف رپورٹر) ڈائریکٹر جنرل راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کنزہ مرتضیٰ نے انکشاف کیا ہے کہ مالیاتی ریکارڈ میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں، جن کے نتیجے میں ریاستی خزانے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ان بے ضابطگیوں میں ملزمان ریٹائرڈ ڈائریکٹر ایڈمن و فنانس آرڈی اے، مرحوم سابق ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس آرڈی اے، ریٹائرڈ اسسٹنٹ ڈائریکٹر فنانس آرڈی اے وغیرہ شامل ہیں۔ مالیاتی بدعنوانی سے متعلقہ نقصانات کا ازالہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے جائیدادوں اور اثاثہ جات سے واجب الادا رقوم کی بازیابی ممکن ہے۔

اس حوالے سے انہوں نے مندرجہ ذیل قانونی دفعات کا حوالہ دیا: قومی احتساب آرڈیننس 1999 کے سیکشن C-33 کے تحت رقم کی بازیابی، نیب آرڈیننس کے سیکشن 12 اور 15 کے تحت جائیداد کو منجمد اور ضبط کرنا، کوڈ آف سول پروسیجر 1908 (CPC) کے سیکشن 50 کے تحت مرحوم کے ترکہ سے دیوانی واجبات کی وصولی، اور CPC آرڈر XXII رول 4 کے تحت وفات کے بعد قانونی ورثاء کے خلاف کارروائی۔ ڈی جی آرڈی اے کنزہ مرتضیٰ نے نیب راولپنڈی، ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن راولپنڈی کو باضابطہ طور پر خط ارسال کر دیا ہے.

جس میں انہوں نے ریاستی خزانے سے کی گئی رقم کی جلد بازیابی اور متعلقہ افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈی جی آرڈی اے نے کہا ادارہ بدعنوانی کے خاتمے اور عوامی وسائل کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے کے لیے پرعزم ہے۔