راولپنڈی (سٹاف رپور ٹر)یونیورسٹی ٹاؤن راولپنڈی کے رہائشیوں نے پولیس کی جانب سے ایک نجی ہاؤسنگ ڈویلپر کے کہنے پر درج کی گئی جھوٹی اور من گھڑت ایف آئی آر کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا ہے۔ شہریوں کے مطابق یہ ایف آئی آر صرف اس وجہ سے درج کی گئی کہ انہوں نے 14 اگست کو یوم آزادی پاکستان کی خوشی میں پرامن انداز میں قومی پرچم لہرا کر اور کمیونٹی اجتماع کا اہتمام کیا رہائشیوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو راتوں سے پولیس اہلکار مسلسل گھروں کے دروازے رات گئے کھٹکھٹا کر خواتین اور بچوں کو ڈرا دھمکا رہے ہیں، جس سے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل چکا ہے۔ حیران کن طور پر متعدد بار کے مطالبے کے باوجود رہائشیوں کو ایف آئی آر کی کاپی بھی فراہم نہیں کی گئی۔
شہریوں نے یاد دلایا کہ 7 مئی کو یونیورسٹی ٹاؤن کے رہائشیوں نے بھارتی جارحیت کے خلاف پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سب سے پہلا ریلی نکالی تھی، اور آج انہی محب وطن پاکستانیوں کو محض اپنے آئینی حقوق اور طویل عرصے سے التوا کا شکار ترقیاتی کاموں کے مطالبے پر نشانہ بنایا جا رہا ہے رہائشیوں نے چیف آف آرمی اسٹاف، چیف جسٹس آف پاکستان اور پنجاب کی محتسب اعلیٰ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ظلم کا فوری نوٹس لیں، جھوٹی ایف آئی آر واپس لینے کے احکامات جاری کریں اور ان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے جو پولیس کو ذاتی مفادات کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
یونیورسٹی ٹاؤن کے ے رہائشیوں اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے جائز حقوق کے لیے قانونی اور پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے اور کسی بھی قسم کی دھونس، ہراسانی یا دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے۔