اڈیالہ روڈ کے مسیحی شہریوں کا پولیس اور ہوٹل انتظامیہ کے خلاف پریس کانفرنس، شراب پرمٹ کے نام پر ظلم اور رشوت ستانی کے خلاف انصاف کی اپیل

اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) اڈیالہ رود راولپنڈی کی رہائشیوں اقبال مسیح، جارج مسیح، فلپس مسیح و دیگر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مسیحیوں کیلئے شراب پر مٹ بند کر کے پنجاب پولیس کو دیئے جائیں کیونکہ شراب پنجاب پولیس خود بیچتی ہے اور پر چے مسیحیوں پر دیئے جاتے ہیں،ہوٹل انتظامیہ اور پولیس پر مٹ ہولڈرز کو تنگ کرتی ہے، پرمٹ کی سرکاری فیس بارہ سو روپے ہے مگر پرمٹ ہولڈرز سے پانچ ہزار وصول کئے جاتے ہیں، مسیحیوں کو انصاف فراہم کیا جائے،اڈیالہ رود راولپنڈی کی رہائشیوں اقبال مسیح، جارج مسیح، فلپس مسیح ، ریاست مسیح،رابرٹ کھوکھر و دیگر نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ان کاتھانہ سول لائنز اور ایئرپورٹ پولیس پر الزامات لگاتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ ہمارے پرمٹ ہولڈربندوںکو ہوٹل کے باہر سے گرفتار کر کے تھانے کے گئی اور تین دن تک تھانے میں بند کر کے تشدد کا نشانہ بناتی رہی اور ان خلاف 650 گرام چرس کا پر چہ دیدیا گیا .

حالانکہ وہ چرس پیتے ہی نہیں اور نہ ہی ان کے پاس چرس موجود تھی،تھانے لیجا کر ان سے پانچ لاکھ روپے رشوت مانگی گئی اور عدم ادائیگی پر انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا،انہوں نے الزام عائد کیا کہ پنجاب پولیس شراب خود بیچتی ہے مگر پرچے ان مسیحیوں کیخلاف درج کئے جاتے ہیں جو انہیں رشوت دینے سے انکار کرتے ہیں اور انہیں نائن بی اور نائن سی کے پرچے درج کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں،انہوں نے ہوٹل انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ شراب بلیک میں مہنگے داموں بیچنے کی خاطر پرمٹ ہولڈرز کے ساتھ نا روا سلوک روا رکھتے ہیں اور کنٹرول ریٹ کی بجائے مہنگی شراب بیچتے ہیں .

انہوں نے مزید کہا کہ مسیحیوں پر مظالم اور پنجاب پولیس کی غنڈہ گردی کا سلسلہ بند کیا جائے ، انہوں نے وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید جنرل عاصم منیر، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیٰ آفریدی اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سے اپیل کی کہ وہ ان واقعات کی منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انکوائری کروا کر ملوث افراد کیخلاف سخت ترین کاروئی کریں اور ہمیں انصاف فراہم کریں۔