راولپنڈی(خان گلزار حسین سے)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و سابق ڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ پاکستان کے فیصلے اب واشنگٹن کی بجائے اسلام آباد میں ہونے چاہئیں، ملک کے اندر سازش سے بننے والی امپورٹڈ حکومت کوکسی صورت تسلیم نہیں کرتے،دھمکی آمیز مراسلہ میں نے خود پڑھا ہے جس میں ملک کے اندر مداخلت اور رجیم چینج کی دھمکی دی گئی ہم غلام نہیں میری جگہ اگر کوئی اوربھی محب وطن پاکستانی ہوتا وہ یہی کرتاجو میں نے کیا ہے میں اپنے ملک کے ساتھ محبت کرتا ہوں میرا جینا مرنا اسی ملک میں ہے۔یہ بات انہوں نے حلقہ پی پی14برف خانہ چوک ڈھوک سیداں راولپنڈی میں ایک بہت بڑے ورکرز کنونشن و جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی،قبل ازیں قاسم خان سوری،علی محمد خان،عامر محمود کیانی جلسہ گاہ پہنچے تو سابق صوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجہ،محمد ناصر راجہ،عمر تنویر،چوہدری عدنان،واثق قیوم،شاہد اقبال،معین سلطان،بہروز کمال،احمد ناصرراجہ سمیت دیگر نے اپنے قائدین پر پھولوں کی پتیاں پھینک کر ان کا والہانہ استقبال کیا،
قاسم خان سوری نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس ملک کی آزادی اور خودمختاری کی جنگ لڑ رہے ہیں ہم نے اپنے لیڈر عمران خان کے ساتھ 26 سال محنت کر کے اقتدار میں آئے ہم نے ہر فورم پر پاکستان کی بات ہے مجھے میرا ضمیر اجازت نہیں دیتا کہ میں اپنے ملک کے ساتھ غداری کرو۔انہوں نے کہا کہ انشا اللہ آزادی مارچ کیلئے پوری پاکستان کے عوام اس امپورٹڈ حکومت کے خلاف نکلے گی اس ملک میں دوبارہ الیکشن ہوگا اور ہمارا لیڈر عمران خان ایک بار پھر بھاری اکثریت سے وزیراعظم پاکستان ہوگا۔ قاسم خان سوری نے کہا کہ ہم نے اب نکلنا ہے،راولپنڈی کے ہر گلی محلے یہ پیغام پہنچانا ہے کہ آنکلو اپنے اس پیارے ملک کی آزادی کے لئے عمران خان کا ساتھ دو،انہوں نے راولپنڈی میں سب سے بڑا جلسہ کرنے پر محمد بشارت راجہ کو مبارکباد بھی دی اور کہا کہ یہ اس بات کی غمازی ہے کہ راولپنڈی کے عوام عمران خان کے ساتھ ہیں،پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سابق وفاقی وزیرعلی محمد خان نے کہا کہ کہ عمران خان مرجائے گا کٹ جائے گا مگر کسی صورت ڈکٹیشن نہیں لے گا، نام نہاد اسلام کے ٹھیکیداراسلام کی بجائے امریکہ کے پاں پڑتے ہیں اوراسلام آباد تک رسائی مانگتے ہیں اور اپنے بیٹے کیلئے وزارت لیکر خاموش ہوجاتے ہیں،ملک کو لندن، امریکا سے چلانے کی کوشش کی جارہی ہے ہم آزادی کاراستہ اختیارکریں گے
انہوں نے کہا کہ میرے ملک کی خودمختاری چھیننے کی کوشش کی جائے تو میں خاموش نہیں رہوں گا، یہ عمران خان اور سیاست کی بات نہیں یہ پاکستان کی بات ہے، پاکستان ہماری ماں ہے، اس کی بے حرمتی برداشت نہیں کرسکتے۔علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان مرجائے گا کٹ جائے گا مگر کسی صورت امریکا کی ڈکٹیشن یا غلامی قبول نہیں کرے گا،پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہی ہونے چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مراسلہ شہباز شریف کیخلاف آتا تو ہم شہبازشریف کیساتھ کھڑے ہوتے،انہوں نے کہا کہ آج،طلبا،نوجوان،مزدور کسان، وکیل اور ہر شعبے کا آدمی عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے جبکہ عمران خان نے لوگوں میں حقیقی آزادی کا شعور پیدا کیا۔انہوں نے کہا کہ برف خانہ چوک میں آج کا جلسہ تاریخی اور سب سے بڑا جلسہ ہے،اس جلسہ گاہ میں چیری بلاسم نے بھی جلسے کیئے لیکن اس جلسہ گاہ کو بھرا نہیں جاسکا،معلوم ہوتا ہے کہ محمد بشارت راجہ نے اپنے حلقے کی ترقی کے ساتھ ساتھ عوام کے دلوں میں گھر بھی کرلیا ہے،سابق وفاقی وزیر عامر کیانی نے کہا کہ عمران خان اللہ کی ذات پر بھروسہ کرتے ہیں،میں اپنی فیملی کے ساتھ آزادی مارچ میں شرکت کروں گا،سابق صوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجہ نے خطاب کرتے ہوئے پارٹی قیادت کے اعتماداور حلقہ کے عوام کی جلسہ میں بھرپور شرکت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں یہ احسان کبھی نہیں بھلاں گا، جلسہ سے محسن قیوم اور عمر تنویر نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ عوام ہر صورت میں عمران خان کی کال پر لبیک کہیں گے۔