معذوروں کو ایمپلائمنٹ کوٹہ ، تعلیمی مراعات ، آلات و کتب کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے، شاہد میمن

خصوصی افراد کے تعلیمی، معاشی اور معاشرتی مسائل پر پاکستان ڈس ایبلڈ فاونڈیشن کے صدر شاہد میمن نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ الحمدللہ ملک بھر سے آئے ہوئے معذور قائدین اور نمائندگان آج یہاں ذرائع ابلاغ کے رفقاء کے ذریعے اپنی گذارشات مقتدر ہستیوں، حکام بالا اور سول سوسائٹی کے مؤثر و معتبر کرتا دھرتا نیز حقوقِ انسانی کے علمبردار اور عدلیہ کی حیثیت و عظمت کو مؤثر و موقعر بنانے والے جج صاحبان تک پہنچانا چاہتے ہیں۔

سب سے پہلی گزارش تو یہ ہے کہ ہم نے گزشتہ دسمبر 2021 میں ایک عرضداشت گزارش کی تھی کہ معذوروں کو ملنے والی اصولی و قانونی طور پر تسلیم شدہ مراعتوں کو بہم پہنچانے میں یا ان کے حصول میں فیصلہ کرنے والے حکام منتظمین اور معذوروں کو ڈیل کرنے والے افسران کے ذریعے اکثر تو غیر مؤثر کردی جاتی ہیں لیکن جو حاصل بھی ہوتی ہیں تو اس کے لیے پاپڑ بیلنے کا محاورہ بھی ناکافی ہوگا حقیقتاً جوئے شیر لانے کے برابر ہوتا ہے اس لیے ہمیں ہمیشہ سے یہ احساس کرنا پڑتا ہے کہ معذوروں کی ضروریات اور مسائل کے سلسلے میں جو کہ اپنی زندگی کو انتہائی دشواریوں اور مشکلات کے ساتھ ممکن بناتے ہیں ان پڑھے لکھے حکام کو کیسے سمجھایا جائے؟؟؟ اس کا جو واحد حل ہمیں سمجھ میں آیا تھا کہ اصولی و قانونی طور پر میسر مراعات کے سلسلے میں جو بھی ادارہ یا افسر کوائف اور مطلوبات پورے کرنے والے معذور شخص کو تنگ کرے گا یا منع کرے گا تو اس کا نوٹس لے کر متعلقہ ادارہ اس افسر کو قرار واقعی سزا دےگا تاکہ اپنی لاعلمی یا منچلے پن کی وجہ سے افسران معذوروں کو جائز اور تسلیم شدہ حقوق سے محروم نہ رکھیں ۔
الحمدللہ بہت سی تسلیم شدہ سہولیات جن میں نابیناؤں کے لئے موبائل فون پر ہر طرح کی ڈیوٹی کی چھوٹ بالخصوص نابیناؤں کے لیے ڈیوٹی فری کار کی سہولت ، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ضمن میں اردو ٹاکنگ سافٹ ویئر کی تیاری، معذوروں کے خصوصی کارڈ میں معذوروں کی کیٹیگری کا اندراج جیسے معاملات پر انہی دنوں پی ڈی ایف کے قائدین نے اعلیٰ ترین حکام سے ملاقات کی جو مجموعی اعتبار سے امید افزا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ معذوروں کی ضروریات و وسائل کے سلسلے میں جس معاملہ فہمی کیا گیا ہے اس کے نتیجے میں مطلوبہ نتائج جلد سامنے آئیں گے ان شاءاللہ


ہمارےوہ مسائل جو معذروں کے ایمپلائمنٹ کوٹہ ، تعلیمی مراعات ، آلات و کتب کی فراہمی جو اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کی زمہ داری ہے مسلسل مشکلات اور گراوٹ کا شکار ہے اس لئے گزشتہ پندرہ ، سولہ سال سے پی ڈی ایف مطالبہ کر رہی ہے کہ معذوروں کے مسائل کے حل اور ضروریات کے سلسلے میں بااختیار قومی اتھارٹی فوراََ قائم کی جائے تاکہ مسائل و معاملات کو کم از کم قانون کے دائرے میں لاکر اور کسی پلیٹ فارم کو استعمال کر کے مسائل و ضروریات کافی حد تک احاطہ کیا جاسکے اس لیے بالخصوص صحافی برادری سے دلسوزی کے ساتھ گزارش ہے کہ وہ معذوروں کو اپنی جگہ رکھ کر ان کی مشکلات کا احساس کریں اور اپنی ایڑی چوٹی کا زور لگائیں، جیسے دیگر سنسنی خیز واقعات کو توجہ دیتے ہیں اور بڑی بڑی ، تفصیلی رپوررٹیں چھپتی ہیں اور مذاکروں کے ذریعے پینل ڈسکیشن ہوتی ہے، اسی طرح معذوروں کے مسائل پر بھی بھرپور توجہ دیں .