بدھ کو پاکستان ڈس ایبلڈ فانڈیشن کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں وائٹ کین سیفٹی ڈے منایا گیا جسکی مہمان خصوصی پاکستان پیپلز پارٹی کی ممبر قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی تھیں ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہدہ رحمانی نے کہا کہ اتحادی حکومت سپیشل افراد کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے ، اس حوالے خصوصی کمیٹی بھی انکی بہتری کے لیے کام کرہی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں انداز ہے کہ بینائی سے محروم افراد کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے م چاہے وہ انھیں تعلیم کے میدان میں یا روزگار نہ ملنا ہو، ہماری کوشش ہے کہ سپیشل افراد کے سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ بڑھائیں ۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ سے خصوصی افراد کے ہر جگہ آواز بلند کی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی اور انکے مسائل کو جلد وزیر اعظم کے سامنے بھی اٹھائیں ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ڈی ایف شاہد احمد میمن نے کہا کہ پاکستان ڈس ایبلڈ فانڈیشن کے قائدین نے دیگر معذور قائدین کی مشاورت و اشتراک سے منسلک عرض داشت ملک کے جملہ مقتدر شخصیات و اداروں کو بھیجی تھی لیکن نہ ہی کوئی جواب موصول ہوا ، نہ ہی کوئی رابطہ ہوا اور نہ ہی کوئی اقدام ہوا۔
پاکستان ڈس ایبلڈ فانڈیشن کے تحت میڈیا کے ذریعے یہ عرض داشت مقتدر شخصیات اور اداروں کو بھیجی جارہی ہے اس امید کے ساتھ کہ ملک میں کڑی آزمائشوں جس میں معاشی بحران ، سیاسی بحران ، سیلاب و بارش کی صورت حال جیسی کئی آزمائشیں شامل ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ مختلف محکموں میں جن میں وزارت تجارت میں ڈیوٹی فری کار کا معاملہ ، نادرا میں معذوروں کے سہولت بخش کارڈ کا اجرا ، موبائل فون پر دی گئی ہر طرح کے ٹیکسوں کی چھوٹ پر عمل درآمد کرانا ، آئی ٹی کے تحت اردو ٹاکنگ سافٹ ویئر اور دیگر سہولتوں کو یقینی بنانا اور پی آئی اے کی جانب سے دی گئی سہولتوں میں وقفے وقفے سے تکلیف دہ اور غیر منطقی رویوں اور اقدامات کو جاری رکھنا مثلا یہ غیر منطقی اور مضحکہ خیز مطالبہ کرنا کہ نابینا کو سفر پر جاتے وقت کسی بھی ڈاکٹر سے یہ سرٹیفیکیٹ لینا ہوگا کہ اس نابینا کو گائیڈ کی ضرورت ہے یا نہیں ۔ اس غیر منطقی تقاضے پر گزشتہ سالوں میں بحث و مباحثہ اور خط و کتابت ہوتی رہی ، یہ صورت حال معطل بھی ہوتی رہی ، مگر پھر کہیں سے فائل میں ڈیوٹی افسر کو نظر آجاتی ہے اور وہ نابینا مسافر سے اچانک اس سرٹیفیکیٹ کا مطالبہ کرتا ہے ۔