وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس کو میدانِ جنگ بنانے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مزید 7 کارکن گرفتار کرلیے گئے جس کے بعد گرفتار کارکنوں کی تعداد 66 ہوگئی۔اسلام آباد پولیس کے مطابق تھانہ شالیمار پولیس نے اشتعال انگیزی میں ملوث مزید 7 ملزمان کو گرفتار کیا۔گرفتار ملزمان میں راجہ ندیم جہانگیر کیانی، شرافت سلطان کیانی، محمد رضوان، سہیل احمد، حسنین اختر، مظہر مسعود اور محمد زرین شامل ہیں۔اسلام آباد میں گرفتار کارکنوں کی تعداد 66 ہوگئی ہے جبکہ 59 ملز مان کو اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا ہے جن میں پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی امجد خان نیازی بھی شامل ہیں۔
عدالت نے زخمی ملزمان کا طبی معائنہ کرانے کا حکم دیا ہے۔جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ اور پولیس پر حملوں کا مقدمہ پی ٹی آئی کے 17 رہنماؤں اور 50 سے زائد گرفتار کارکنوں کے خلاف درج کیا گیا۔ اسد عمر، مراد سعید، علی امین گنڈاپور، عامر کیانی، شبلی فراز، اسد قیصر، علی نواز اعوان اور حسان نیازی مقدمے میں مطلوب ہیں جبکہ مقدمے میں دہشت گردی سمیت دس جرائم کی دفعات شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق عمران خان ہجوم نما لشکر کے ساتھ جوڈیشل کمپلیکس آئے ، اشتعال انگیز نعرے لگاتے، لاٹھیوں اور پتھروں سے لیس ہجوم نے پولیس کی دو گاڑیوں اور 7 موٹر سائیکلوں کو آگ لگا دی، ملزمان نے پولیس چیک پوسٹ کو نقصان پہنچایا، جوڈیشل کمپلیکس کا مین گیٹ اور شیشے توڑ دیے۔ایک اور مقدمے میں ذلفی بخاری اور اعظم سواتی کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ دوسری جانب پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والے مزید افراد کی شناخت کیلئے سیف سٹی کی ویڈیوز نادرا کو بھجوا دیں۔