اسلام آباد (سی این پی)آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے کہا کہ خدارا ملک کو سنبھالیں یہ تباہی کی طرف جارہا ہے ،کرپشن پر سزائے موت کا قانون بنائیں ،چین اور سعودی عرب نے بھی اسی طرح ترقی کی ہے
پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ،ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جو حالات ہیں وہ ہمیں تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں،اب مہنگائی نہیں، تباہی ہے
گزشتہ 16 ماہ کی حکومت نگران حکومت کو بھی اختیار دے گئی ،نگران وزیراعظم نے کہا جو ملک کو چھوڑ کر جا رہے ہیں کوئی مسئلہ نہیں،وزیراعظم صاحب ہم مل کر ٹیکس دیتے ہیں تو ملک چلتا ہے،کل ایک تاجر کا بجلی کا بل دیکھا اس کا بل 72 ہزار سالانہ ٹیکس ہے
کہا جاتا ہے تاجر منافع خور، چور اور مفت کا کھاتا ہے،یہ جو سرکاری سطح پر کھانے، ناشتے، مفت بجلی، گیس، گھر، پیٹرول، گاڑیاں چلتی ہیں وہ کیا ہے؟ یہ بند ہونا چاہیے،حکومت کہتی ہے ہم نیک باقی چور ہیں،نگران حکومت برائے مہربانی گاڑیاں چھوڑ دیں، اپنا کھانا کھائیں
انہوں نے کہا کہ میرے کپڑے عام ہیں، واسکٹ کسی نے تحفے میں دی ہے،اگر اجمل بلوچ عام کپڑے پہن سکتا ہے تو کیا ہمارا وزیراعظم نہیں پہن سکتا،ملک قرضے لے لے کر چلا رہے ہیں تو یہ ملک کیسے چلے گا، اس ملک پر مہربانی کریں
ملک ایسے نہیں چلے گا،بجلی کے بل میں آدھے سے زیادہ ٹیکسز ہیں، لوگ بل جمع نہیں کرانا چاہتے ،کیا 17 گریڈ سے کم والوں کو بجلی کیوں مفت ملتی ہے، کیوں وہ بجلی پیدا کرتا ہے ،بجلی کی پیداواری کمپنیوں کے ساتھ فوری طور پر معاہدوں کو ازسرنو تشکیل دیں ،خدا کے لیے اس ملک کو سنبھالیں
یہ ملک تباہی اور کھائی کی طرف جا رہا ہے ،برائے مہربانی کرپشن کی سزا موت کا قانون بنائیں، چین اور سعودی عرب نے اسی طرح ترقی کی،انجمن تاجران پاکستان نے 29 اگست کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کر دیا،اگر حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کیے تو 31 اگست کو ملک بھر میں شٹر ڈاو¿ن ہڑتال ہو گی۔
اس موقع پر انجمن تاجران پنجاب کے صدر شاہد غفور پراچہ نے کہا کہ تاجران بل، کرایہ نہ دینے کے باعث اب رکشے چلا رہے ہیں،عام آدمی، مزدور ہو یا ملازم، 20 سے 22 ہزار روپے بجلی کا بل کیسے ادا کرے گا،ہمارے صحافی بھائیوں سمیت عوام سے گزارش ہے کہ احتجاج میں بھرپور شرکت کریں۔