اسلام آباد (سی این پی) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم دفاع پاکستان کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وطن کے دفاع کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء اور غازیوں کو خراج عقیدت و سلام اور قربانی دینے والے شہداء کے لواحقین کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، 6 ستمبر 1965ء کا دن پاکستان کی غیور ملت اور بہادر افواج کی جرأت و قربانی کا عکاس ہے، 58 سال قبل وطن کے جانباز سپوتوں اور بہادر قوم نے دنیا پر ثابت کیا کہ ہم ہر قیمت پر اپنی مادر وطن کے دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں، دشمن کس قدر بڑا اور قوی ہے، حجم اہمیت نہیں رکھتا۔ جوش و ولولہ اور جرأت و بہادری اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مشکل معاشی صورتحال کے باوجود اپنے دفاع کی مضبوطی سے غافل نہیں رہ سکتا، مقبوضہ کشمیر جنوبی ایشیاء کی دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان فلیش پوائنٹ ہے، مقبوضہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل علاقائی امن اور ترقی کے لیے ضروری ہے، بھارت نے کئی دہائیوں سے مظلوم کشمیریوں پر ظلم وبربریت اور خوف کا راج مسلط کر رکھا ہے، جس کا مظاہرہ وہ کشمیری آبادیوں کے ساتھ ساتھ لائن آف کنٹرول پر بھی کرتا رہتا ہے، جس کے نتیجے میں لاکھوں معصوم شہری اپنی جانوں سے محروم ہو چکے ہیں، اس درندگی پر پوری دنیا میں امن اور انسانی حقوق کا دم بھرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو اس بات کا ادراک کرنا چاہئے کہ ہماری امن کی خواہش خطے کے امن و استحکام کے لیے ہے نا کہ اسے کمزوری سمجھا جائے، یہ جنوبی ایشیاء کے عوام کی اقتصادی بہبود اور خوشحالی کیلئے ہے، ہمیں امن کی خاطر اور آئندہ نسلوں کے تابناک مستقبل کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، ہماری پر عزم قوم اور بہادر مسلح افواج ملک کے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں، ہم کسی بھی قسم کے حالات سے نبرد آزما ہونے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں، ہم آج پاکستان کے دفاع، سلامتی اور خود مختاری کے تحفظ کے عزم کی تجدید کرتے ہیں، اس عزم کی تجدید جس کا مظاہرہ 1965ء کی جنگ کے شہداء اور غازیوں نے کیا تھا۔