اسلام آباد(سی این پی) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے 28 صفر المظفر خاتم المرسلین حضرت محمد مصطفی ص کے یوم وصال اور نواسہ رسول حضرت امام حسن مجتبیٰ ع کے یوم شہادت کے موقع پر تمام مسلمین جہان کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امت مسلمہ بالخصوص اور عالم انسانیت بالعموم حضور اکرم ص کی پاکیزہ سیرت و فرامین پر عمل پیرا ہو جائے تو تمام مشکلات حل اس میں مضمر ہے، ہمیں بحیثیت مسلمان آپس کے فروعی اختلافات کا حل شائستہ اور علمی انداز سے نکالتے ہوئے تمام مسالک و مکاتب فکر کے مقدسات کا احترام کرنا چاہیے، اسلام کے حقیقی داعی ہونے کی حیثیت سے غیر مسلموں کے ساتھ ہمارا سلوک مثالی اور خیر والا ہونا چاہیے، امت مسلمہ وحدت کے ساتھ ہی اپنا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کر سکتی ہے، انتشار و خلفشار کی روش کو چھوڑ کر امت مسلمہ کا یکجا ہونا وقت کا اولین تقاضا ہے، مسلمان پیغمبر اسلام ؐ کے اخلاق حسنہ اور حقوق انسانی کی انجام دہی اور اسوۂ حسنہ کی تقلید سے سربلندی و سرفرازی حاصل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اگر سیرت رسول اکرم ؐ کے عملی مشاہدے اور سنت نبوی کی حقیقی تعبیر و تشریح کو دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں سیرت امام حسن علیہ السلام کا گہرا مطالعہ کرنا ہوگا، آپ کے دور حکومت میں مسلمانوں کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے تھے، تو امام حسن ع نے اپنے جد امجد حضرت محمد مصطفی ص کی سیرت پر عمل پیرا ہو کر صلح کا راستہ اپنایا اور یہ ثابت کر دیا کہ اہل بیت علیہم السلام دین اسلام کی نگہبانی کا فریضہ انجام دینا جانتے ہیں اور دین خدا کے حقیقی وارث ونگہبان ہونے کی حیثیت سے انہیں کسی بھی صورت میں اسلام کا نقصان گوارہ نہیں ہے، لہذا آج کے حالات بھی ہم سب سے اسی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کے متقاضی ہیں تاکہ اسلام دشمن قوتوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا جا سکے۔