اسلام آباد(سی این پی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ میں اعلیٰ اختیاراتی ادارے شوریٰ عالی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں مظلوم فلسطینیوں کی اسرائیلی جنایت کے خلاف جاری مزاحمت کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا گیا، غزہ کے نہتے عوام پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور نسل کشی کی شدید مذمت کی گئی، حکومت پاکستان تمام تر مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر فلسطین کے مظلوم عوام کی کھل کر حمایت کرنے کا مطالبہ، دفتر خارجہ اسرائیلی سفاکیت اور درندگی کی دو ٹوک الفاظ میں مذمت کرے اور اسرائیل کی غزہ میں جاری غیر انسانی سلوک کو روکنے میں عالمی سطح پر اپنا بھرپور کردار ادا کرے، نگران وزیراعظم کا دو ریاستی فارمولے پر مبنی بیان دراصل اسرائیل کے غاصب وجود کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے، نگران حکومت کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ بیان بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے فلسطین کے حوالے سے اصولی موقف کی سراسر نفی ہے، جس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور پاکستانی عوام اپنے فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور انکے ہر عمل کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، ملک میں روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی کو کنٹرول کر کے غریب عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے، بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کو فوری واپس لے کر عوامی مسائل کو کم کیا جائے۔
اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ملک میں جاری آئین کی پامالی کا نوٹس لے، ملک میں نوے روز کے اندر الیکشن کا انعقاد، جو کہ آئینی تقاضا ہے اس پر عمل کروانے میں اپنا کردار ادا کرے، الیکشن کمیشن آف پاکستان بھی اپنی آئینی ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے نوے دن میں الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنائے، گلگت بلتستان میں حضرت امام مہدی علیہ السلام کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہیں، اس گھناؤنے جرم کے مرتکب افراد کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے، بیرونی اشاروں پر ناچنے والی کٹھ پتلیوں کو گلگت بلتستان کی پر امن فضاء کو سبوثاز کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی، ہم ایسے کسی بھی متنازعہ بل کو تسلیم نہیں کریں گے جو قرآن و سنت سے متصادم اور آئین وقانون کے خلاف ہو، اگر متنازعہ ترمیمی ایکٹ 2021ء کو دوبارہ لانچ کرنے کی کوشش کی گئی تو عوام کی بھر پور حمایت اور قانونی و جمہوری طریقے سے اس کا راستہ روکیں گے، ضلع کرم تری منگل سکول کے شہید اساتذہ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ ہم کرم کی عوام اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں، امریکی سفیر کی ملک کے اہم اور حساس ترین علاقوں میں جاری پراسرار سرگرمیوں کی بھی مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا گیا۔