اسلام آباد(امتثال بخاری)ڈی جی نیشنل پولیس بیورو ڈاکٹر احسان صادق نے کہا کہ نیشنل پولیس بیورو پولیس اور کمیونٹی کے درمیان اعتماد کی کمی کو پورا کرنے کے لیے سٹیزن سینٹرک پولیس ریفارمز کو فروغ دینے اور متعارف کرانے پر کام کر رہا ہے، انہوں نے تمام صوبوں کی سینئر پولیس قیادت کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا پولیس ریفارمز کمیٹی کی سفارشات میٹنگ میں اضافی اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا گیا جو پولیسنگ کے اہم فعال شعبوں میں پولیس کی کارکردگی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی ڈاکٹر احسان صادق نے اس حقیقت پر روشنی ڈالی کہ صوبوں میں بجٹ میں اضافہ کے ساتھ متعدد قانونی اور پالیسی اصلاحات پہلے ہی متعارف کرائی جا چکی ہیں، اس لیے اضافی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس حقیقت کا بھی اعتراف کیا کہ ہیلپ ڈیسک، خدمت مرکز، ایمرجنسی رسپانس اور آئی ٹی پر مبنی انتظامی نظام جیسے اقدامات سے محکمہ پولیس کے کام میں بہتری آئی ہے۔ تاہم شہریوں کی جانب سے ایف آئی آر کے اندراج نہ ہونے، غیر موثر تفتیشی عمل، غیر پیشہ ورانہ مہارت اور بدعنوانی سے متعلق شکایات اب بھی بڑی حد تک برقرار ہیں۔
ڈی جی ڈاکٹر احسان صادق نے بھی اس حقیقت کی توثیق کی کہ فوجداری نظام انصاف کے مختلف اجزاء اور قانونی خامیوں کے درمیان موثر ہم آہنگی کے فقدان کی وجہ سے سنگین جرائم میں سزا کی شرح بہت کم ہے۔ انہوں نے اعداد و شمار پر مبنی نقطہ نظر کے بجائے پولیسنگ میں شہریوں کے اطمینان کے نقطہ نظر کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ میٹنگ کے شرکاء کے درمیان ٹیکنالوجی پر مبنی اور شہریوں پر مبنی پولیس اصلاحات کی ضرورت کے ساتھ احتساب کے طریقہ کار کو اپ گریڈ کرنے اور پولیس سروس کی کیریئر پلاننگ کو معقول بنانے کی ضرورت پر اتفاق رائے پایا گیا۔ شرکاء نے پاکستان میں تمام پولیس اداروں کے لیے ایک چھتری تنظیم کے طور پر نیشنل پولیس بیورو کے اہم کردار کو بھی سراہا۔