اسلام آباد(سی این پی) آئی جی اسلام آباد کے پی ایس کے ز یر استعمال گاڑی پکڑنے کے معاملہ پر وفاقی پولیس اور کسٹم حکام میں میں پھڈاسنگین ہوگیا، پولیس نےکسٹم اہلکاروں پر تشدد کا نشانہ بنا ڈالا،، پولیس نے کسٹم کے دو انسپکٹروں اور دیگر عملے دس ملازمین کو حراست میں لے کر تھانے بند کردیا۔آئی جی اسلام اباد نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ائی جی اور ایس ایس پی پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی جو واقعہ کی انکوائری کے بعد کاروائی کا فیصلہ پولیس کاگاڑی دینے سے انکار۔
ذرائع کے مطابق آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر ناصر اکبر خان کے پی ایس ڈی ایس پی نجیب شاہ کی نان ڈیوٹی پر سوار جار ہے تھے کہ کلکٹریٹ آف کسٹم اسلام آباد کے اینٹی سمگلنگ سکواڈ کے کار سیل کے انسپکٹر طارق محمود سمیت دیگر کسٹم ملازمین نے ڈیا یس پی کی گاڑی روکی اور کہا کہ یہ گاڑی ہم کسٹم ہاﺅس لے کر جائیں گے جس پر ایس ایچ او تھانہ کراچی کمپنی پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ کر کسٹم اہلکاروں پر تشدد بھی کیا اور سب کو تھانے لیگئے ۔ گھنٹوں تھانے میں حبس بے جا میںر کھ کر معاملات طے کرنے کی کوشش کی گئی لیکن نہ ہوئے جس پر کسٹم حکام نے کلکٹرک سٹم آف ہرگن کو معاملے سے آگاہ کیا تاہم ابھی تک کسٹم اور وفاقی پولیس کا معاملہ حل نہ ہو سکا۔
پولیس کا موقف ہے کہ گاڑی کسی مقدمے میں ہے جبکہ ڈی ایس پی مقدمے میں بند گاڑی کو اپنے زیر استعمال رکھا ہوا تھا جس کو کسٹم نے پکڑنے کی کوشش کی ہے۔تا ہم دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ائی جی اسلام اباد نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے ڈی ائی جی اور ایس ایس پی اپریشن پر مشتمل کی ایک کمیٹی ایس ایچ او کے خلاف انکوائری کرے گی اور انکوائری رپورٹ انے کے بعد ایس ایچ او سمیت متعلقہ پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ابتدائی طور پر ایس ایچ او کو شوکاز نوٹس دے دیا گیا ہے۔