اسلام آباد ( سی این پی) فلسطینیوں کی بے مثال مقاومت اور جدوجہد آزادی کو خراج تحسین پیش کرنے اور فلسطینی مظلومین سے اظہار یکجہتی کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام آزادی فلسطین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس میں تمام شعبہ ہائے زندگی کے خواتین وحضرات کی کثیر تعداد کی شرکت۔شرکاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ چیئرمین مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شرکاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گریٹر اسرائیل کا منصوبہ ناکام ہوا تو ڈیل آف سینچری لے آئے لیکن یہ سب مکروہ منصوبے کامیاب نہ ہو سکے، طوفان لااقصیٰ کے ذریعے جو اسرائیل پر وار ہوا ہے یہ ناقابل برداشت ہے، یہ زخم مندمل نہیں ہو سکتا، اسرائیل اس حملے کی تاب نہیں لا سکے گا، چاہے جتنے بھی مغربی سربراہان مملکت اس غاصب کی حوصلہ افزائی کریں، فلسطینی مجاہدین اسرائیل میں چالیس کلومیٹر اندر تک گھس کر مار رہے ہیں، ہمارا یہاں جمع ہونا اللّٰہ کو پسند ہے، ظلم کے خلاف اور مظلوموں کی حمایت کرنا قرانی اور خدا کا پسندیدہ عمل ہے۔ حکومت پاکستان کی طرف سے اسرائیل کے خلاف احتجاج سے روکنے کی شدید مذمت کرتے ہیں، پاکستان کے تمام شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں کو ایک دن فلسطینی عوام کی حمایت اور غاصب اسرائیل کی درندگی کے خلاف گھروں سے نکلنا چاہیے۔
مہمان خصوصی سفیر اسلامی جمہوریہ ایران رضا امیری مقدم نے کہا کہ فلسطین کے مظلومین کی حمایت میں حاضر ہونے والے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتا ہوں، فلسطینیوں کے ہاتھوں میں اس وقت پرچم اسلام ہے، معرکہ طوفان الاقصیٰ نے مظلومین جہاں کے لیے امید پیدا کر دی ہے، یہ جنگ اسلام اور کفر کی جنگ ہے، یہودی اب کے اسلام کے دشمن نہیں بلکہ صدر اسلام سے دشمن اسلام ہیں، یہودیوں نے پہلے عثمانی خلافت کا خاتمہ کروایا پھر مملکت اسلامیہ کے حصے بکھرے کر کے اقوام متحدہ کے ذریعے فلسطینی سرزمین پر غاصبانہ قبضہ کرلیا، لیکن مقاومت اسلامی کی بدولت اب یہ تمام مقبوضہ علاقوں سے بھاگتے پر مجبور نظر آتے ہیں۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید ضیاء اللہ شاہ بخاری نے کہا کہ آج ہم سب فلسطینی مظلومین کے ساتھ کھڑے ہیں، آج دنیا کا ہر انصاف پسند فلسطینیوں کے ساتھ ہیں، حتیٰ یہودی بھی صہیونی ریاست کے خلاف بول اٹھے ہیں، حزب اللہ اور حماس نے فرقوں سے بالاتر ہو کر اسرائیل کے منہ پر آہنی مکا مارا ہے جس سے اسرائیلی ریاست لاکھڑا گئی ہے۔
علامہ حسنین گردیزی صدر مجلس علما مکتب اہلبیت نے کہا کہ اس وقت حماس کا عمل ہی درست عمل ہے،کئی دہائیوں سے جاری اسرائیلی بعد بربریت کا یہی جواب ہو سکتا تھا، ہم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، مسئلہ فلسطین پر امریکہ اور برطانیہ کی منافقانہ روش پر عالم اسلام کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں۔
کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ حماس اور حزب اللہ نے مل کر اسرائیل کی گردن توڑ دی ہے، یہاں موجود تمام شرکاء نے فلسطینی عوام کے ساتھ اپنے قلبی جذبات کا اظہار کیا ہے، اسرائیلی ہیبت کو اللہ کے شیروں نے ملیا میٹ کر دیا ہے۔ اسرائیلی طاقت کا سحر ٹوٹ چکا، اب اگلے سرپرائز کے لیے تیار رہیں، امریکی بیساکھیوں کے سہارے اسرائیل کب تک اپنا توازن برقرار رکھے گا۔
جماعت اہل حرم پاکستان کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی نے کہا کہ جو آج فلسطینی اہل حق کے ساتھ کھڑا ہو گا وہی حق کی طرف ہو گا اور جو ان سے ہٹے گا وہ راہ باطل پر ہو گا، ہمارے حکمرانوں کا کوئی نقطہ نظر نہیں ہے، یہ یہود ونصاریٰ کے ساتھ کھڑے ہو کر مظلوم فلسطینیوں کا مذاق اڑا رہے ہیں۔
ڈاکٹر قندیل عباس نے کہا کہ اسرائیلی رجیم کے مطابق اب فلسطینیوں کی تحریک مزاحمت کو اس قدر کچل دیا ہے کہ اب یہ اٹھنے کے قابل نہیں لیکن تحریک مزاحمت نے انہیں طوفان لااقصیٰ کے ذریعے ایسا سرپرائز دیا جس پر دنیا حیران ہے۔سابق صدر نیشنل پریس کلب افضل بٹ نے کہا کہ فلسطین میں آزادانہ رپورٹنگ کی اجازت نہیں ہے، انسانی حقوق اور آزادی اظہار کی بات کرنے والے عالمی اداروں نے اسرائیلی مظالم پر چپ سادھ رکھی ہے۔ ٹیکنالوجی کے دور میں ہم سب کو سوشل میڈیا کے ذریعے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا چاہیے۔کانفرنس سے آصف لقمان قاضی، ڈاکٹر سید مجاہد گیلانی، ہرمیت سنگھ، طاہر رشید تنولی، عبداللہ حمید گل، میثم کاظم، علامہ اقبال بہشتی، علامہ اعجاز بہشتی، اسداللہ چیمہ و دیگر مقررین نے خطاب کیا۔