اسلام آباد (سی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے راہنماءچوہدری احسان الحق نے کہا ہے کہ راجہ قمر السلام چوہدری نثارکیساتھ ملاقات کی وضاحت پیش کریں کہ آیا یہ ملاقات پارٹی پالیسی اور قیادت کی منظوری سے ہوئی ہے یا ذاتی مفادات کے حصول اور اپنی سیاست کو نچانے کی کوشش ہے،حلقے کے با غیرت عوام راجہ قمر السلام کی چوہدری نثار کیساتھ ملاقات پر سخت مایوس اور شدید غم و غصے میں ہیں،چوہدری نثار اگر مریم نواز کے پیچھے نہیں چل سکتے تو حلقے کے لوگ چوہدری نثار کے 24 سالہ بیٹے کے پیچھے کیسے چل سکتے ہیں
لیگی راہنماء چوہدری احسان الحق نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،چوہدری احسان الحق کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت حلقہ این اے 53 سیاست کا محور بنا ہوا ہےجہاں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے بہت سارے امیدوار میدان میں ہیں جن میں نعیم اعجاز اور راجہ قمر السلام اور دیگربھی شامل ہیں، راجہ قمر السلام کے ایک اقدام کی وجہ سے حلقے کے عوام شدید غم و غصے کی حالت میں ہیں،راجہ قمر السلام اس حوالے سے وضاحت پیش کریں کہ انکی چوہدری نثار کیساتھ ملاقات پارٹی پالیسی کا حصہ اور قیادت کی منظوری سے ہوئی ہے یا اپنے ذاتی مفاد اور سیاست کو بچانے کی کوشش ہے، انکامنافقانہ طرز عمل کسی صورت قابل قبول نہیں ہے،چوہدری نثار نے جب لیگی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنایا تو علاقہ کے عوام نے انہیں چھوڑ دیا اور پھر 2018ء کے انتخابات میں انکو اپنی حیثیت کا اندازہ ہو گیا، چوہدری نثار نے یہ بیانیہ بنایا تھا کہ وہ مریم نواز کے پیچھے نہیں چل سکتے کیونکہ وہ سیاست میں ان سے جونیئر ہیں، اگر چوہدری نثار مریم نواز کے پیچھے نہیں چل سکتے تو حلقے کے لوگ چوہدری نثار کے 24 سالہ بیٹے کے پیچھے کیسے چل سکتے ہیں، چوہدری نثار اپنا بیانیہ وہ بنائیں جو قابل قبول ہو،چوہدرینثار کیساتھ چھپ کر ملاقات کرنے کے بعد حلقے کے باشعور اور با غیرت پارٹی ورکرز کا قمر السلام کیساتھ کھڑا ہونا مشکل ہے،قمر السلام اگر حلقے کے عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتے تو سیاست سے کنارہ کشی کر لیںاور بے بسی کا ڈھونگ مت رچائیں۔