اسلام آبا د(سی این پی)نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں چیئرپرسن نیر علی کی صدارت میں ویمن جرنلسٹس کاکس کے اجلاس کا انعقادکیا گیا
اجلا س میں ویمن جرنلسٹس کاکس کے آئندہ کے لائحہ عمل کے کے بارے میں خواتین صحافیوں کی تجاویز لی گئیں اور ان کو کاکس کے مینڈیٹ کے حوالےسے بریفنگ دی گئی
اجلاس کے آغاز میں کاکس کی چیئر پرسن نئیر علی کا کہنا تھا کہ میڈیا انڈسٹری میں خواتین کی نمائندگی کو بھرپور بنانے کے لیے ویمن جرنلسٹس کاکس بنایا گیا ہے تاکہ اس پلیٹ فارم سے ان کی استعدار کار کو بہتر بنایا جا سکے اور ان کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لئے منظم مشترکہ کوشش کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ تمام خواتین صحافیوں کی تجاویز کی روشنی میں ویمن جرنلسٹس کاکس کا منشور تیار کیا جاسکے اور کام کو موثر انداز میں سرانجام دیا جا سکے۔ خواتین صحافیوں نے اپنی تجاویز پیش کیں۔
خواتین صحافیوں کا کہنا تھا کہ خواتین کی استعداد کار بڑھانے کے حوالے سے تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے۔ خواتین کو آئین پاکستان میں تفویض کئے گئے حقوق کے حوالے سے قوانین سے آگاہی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ خواتین کو تحفظ حاصل ہو اور اس کی آگاہی کیلئے تربیتی سیشنز کا اہتمام کیا جائے،
اس موقع پر ویمن جرنلسٹس کاکس کی ممبرشپ کے حوالے سے تجاویز دیں، خواتین صحافیوں کی رائے تھی کہ اسے صرف نیشنل پریس کلب کی کونسل ممبران تک محدور نہ رکھا جائے بلکہ ایسوسی ایٹ ممبرز اور فیلڈ میں نئی آنے والی خواتین کو بھی اس کا حصہ بنایا جائے۔ خواتین صحافیوں نے ملازمت کی جگہ یا فیلڈ میں حراسمنٹ قوانین کے حوالے سے آگہی کی ضرورت پر ضرور دیا ا
خواتین صحافیوں نے ویمن جرنلسٹس کاکس کی تشکیل کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اس پلیٹ فارم کا فعال حصہ بنیں گی
نیشنل پریس کلب کی نائب صدر مائرہ عمران نے ایونٹ میں شریک خواتین کو بریف کرتے ہوئے آئندہ تربیتی سیشنز کا لائحہ عمل بتایا، انہوں نے خواتین کی تجاویز کی روشنی میں کاکس کو فعال بنانے کے حوالے سے خواتین صحافیوں کو بریف بھی کیا۔
جوائنٹ سیکرٹری پریس کلب شکیلہ جلیل نے خواتین کو کاکس کے تحت بنائی جانے والی کمیٹیوں کی تفصیل اور ان کے تحت ہونے والے کاموں کی تفصیل بتائی اور تمام صحافی خواتین کو ان کمیٹیوں کا حصہ بن کر اپنا کردار ادا کرنے کی دعوت بھی دی۔
تقریب کے آخر میں کاکس کی ترجمان سحرش قریشی نے ایونٹ میں شریک تمام خواتین کا شکریہ ادا کیا اوران سے درخواست کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ اس میں بھرپور اور موثر انداز میں شرکت کو یقینی بنائیں تاکہ اس پلیٹ فارم کو فعال بنایا جا سکے۔اس تقریب کا انعقادنیشنل پریس کلب کی لائبریری میں کیا گیا جس میں خواتین صحافیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔