اسلام آباد(سی این پی) امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی جانب سے یو ایس اے آئی ڈی کی مشن ڈائریکٹر کیٹ سوم وونگسری اور مینیجنگ ڈائریکٹر پرائیویٹ پاور انفرا سٹرکچر بورڈ شاہ جہاں مرزا نے انجینئرنگ کے شعبے میں”ایمپاور آل انرجی پروگرام” (ای اے ای پی ) کے لیے منتخب کیے گئے مختلف یونیورسٹیوں کے فارغ التحصیل طلبا میں اسناد تقسیم کیں۔
یو ایس اے آئی ڈی کی ” پاور سیکٹر ایمپرومنٹ ایکٹیویٹی” کے تحت ایمپاور آل انرجی پروگرام، نوجوان گریجویٹس خصوصاً خواتین کی شمولیت اور صنفی مساوات کو قائم رکھنے کے لیے برابر مواقع فراہم کرتا ہے۔ خواتین کو باالخصوص سرکاری اور نجی توانائی کے شعبے کے نیٹ ورک میں کام کے مساوی مواقعے فراہم کرنے کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔ ای اے ای پی پہلا پروفیشنل ادارہ ہے جو طلباء کو توانائی کی صنعت میں اپنا لوہا منوانے کیلئے نادر مواقعے فراہم کرتا ہےاور ان میں نصابی علم کو عملی میدان میں استعمال کرنے کا ہنر پیدا کرتا ہے۔ اِس پروگرام نے طلباء کی صلاحیتوں کو بڑھانے کیلئے رہنمائی اور عملی تربیت کو یکجا کردیا جس کا مقصد پاکستان کے نئے انجینیئرز کی قابلیت اور صلاحیتوں کو عملی طور پر بروئے کار لانے کیلئے انکی استعداد کو بڑھانا ہے۔
پاکستان میں یو ایس اے آئی ڈی کی مشن ڈائریکٹر کیٹ سوم وونگسری نے اس موقع پر کہا کہ حالیہ انجینئرنگ گریجویٹس کی صلاحیتوں پر سرمایہ کاری کر کے ہم دراصل پاکستان کے توانائی کے شعبے کے بہتر مستقبل میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ اِن نئے گریجویٹس کوجدید مہارت حاصل ہے اور وہ شعبے کی جدت، کارکردگی اور پائیداری میں بہترین کردار اداکریں گے جس سے بالآخر پوری قوم کو فائدہ پہنچے گا۔
شاہ جہاں مرزا کا کہنا تھا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان ماحولیات اور توانائی کے شعبے میں طویل تاریخی شراکت داری ہے۔ انہوں نے توانائی کے شعبے میں نوجوانوں کے کردار کو سراہا۔
پی ایس آئی اے نے اس پروگرام کیلئے توانائی شعبے کے سرکاری اور نجی اسٹیک ہولڈرزسے استفادہ حاصل کیا۔ گریجویٹ طلباء کی صلاحیتوں کو مزید اجاگر کرنے کیلئے انہیں مختلف سرکاری اور نجی توانائی کمپنیوں سے منسلک کیا گیا۔ دو ہفتے پر مشتمل ایمپاور آل انرجی پروگرام کی تکمیل پر شریک طلباء نے ایک پیشہ ور ادارے کے ساتھ دو ماہ کے انٹرن شپ پروگرام کیلئے مقابلہ کیا۔