اسلام آباد(سی این پی) ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کی چیئرمین منیزے جہانگیرنے کہا ہے کہ ملک میں انسانی حقوق کی مجموعی طور پر بگڑتی ہوئی صورت حال پر تشویش ہے جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے
سب سے اہم انتخابی منظر نامے میں کھلم کھلا ہیرا پھیری ہے جس میں ایک سیاسی جماعت پرمنظم طور پر ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال سنگین تشویش کا باعث ہے،عسکریت پسندی کو برداشت نہیں کیا جا سکتا
قومی انتخابات سے قبل عوام کو آزادانہ طور پر اپنی مرضی کا اظہارکرنے کی اجازت ہونا چاہیے
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی چیئرمین منیزے جہانگیر، نسرین اظہر، فرحت اللہ بابر، افرسیاب خٹک کا کہنا تھا کہ مذہبی اقلیتوں کے خلاف توہین مذہب کے قوانین کے بڑھتے ہوئے استعمال سےیہ برادریاں اپنی زندگیوں اور معاش کے بارے میں خوفزدہ ہیں
بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور حفاظت اور سلامتی پر غور کیے بغیر کمزور افغان پناہ گزینوں کی بڑے پیمانے پر بے دخلی نے بہت سی خواتین، بچوں، بوڑھوں اور معذور افغان شہریوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے،خاص طور پر خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال سنگین تشویش کا باعث ہے
عسکریت پسندی کو برداشت نہیں کیا جا سکتا، لوگوں کو قومی انتخابات سے قبل آزادانہ طور پر اپنی مرضی کا اظہار کرنے کی ضرورت ہے، بلوچوں کے خلاف حالیہ کریک ڈاؤن جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے خاتمے کا مطالبہ کرنے والی خواتین مظاہرین پر تشدد ریاست پر ایک سیاہ دھبہ ہے، اس طرح کے جابرانہ ہتھکنڈوں کا خاتمہ ہونا چاہئے، ایچ آر سی پی پریسکلب کے باہر احتجاج کرنے والی بلوچ خواتین سے اظہار یکجہتی کرتا ہے۔