راولپنڈی (سی این پی )حلقہ پی پی 15 سے استحکام پاکستان پارٹی کے نامزد امیدوار حامد نواز راجہ نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی غربت بے روزگاری اور بدامنی جیسے مسائل نے عوام کے بچوں سے 3 وقت کی روٹی بھی چھین لی ہے
کیپیٹل نیوز پوائنٹ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حامد نواز راجہ نے کہا کہ عوام نے تمام پارٹیوں کو آزما کر دیکھ لیا ہے، یہ پارٹیوں عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے اپنے مسائل حل کرتے رہے، ملک میں اس وقت گوناگوں مسائل سے دو چار ہے سیاسی عدم استحکام ملک کی موجودہ صورتحال سے نپٹنے کے لئے استحکام پاکستان پارٹی وجود میں آئی ہے، انشا اللہ آمدہ عام انتخابات میں اپنی کار کردگی کی بنیاد پر بھر پور طریقے سے الیکشن میں حصہ لیس گے،ملک وقوم کی خدمت کا عزم لیکر میدان میں اترے ہیں،بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کروں گا
انہوں نے کہا کہ میں اپنے دور اقتدار میں ریکارڈ ترقیاتی کام کروائیں ہیں جن کی ایک طویل فہرست ہے، میرے علاقے کی عوام مجھے سے محبت کرتے ہیں اس لئے میں عام الیکشن کے لیئے پر اعتماد ہوں۔ 2001 سے 2005 تک تحصیل ناظم رہا 2002 سے 2006 تک چیر من آرڈی اے رہا ہوں اپنے دور میں میں نے شہری و دیہاتی علاقوں میں ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے جس میں واٹر پیر تھیلیشن پلائنس کمیٹی چوک انڈر پاس اور شہری علاقوں سے تانگوں کا خاتمہ سر فہرست ہیں
انہوں نے کہا کہ کینٹ بورڈ میں بے شمار کام کروائے، بکرا منڈی چوک کا نام تبدیل کر کے کلمہ چوک رکھا کلمہ چوک کی ری ماڈلنگ میرے دور میں ہوئی ڈھوک گھر ان سے ڈمپنگ ایریا ختم کر لیا گیا، سڑکوں کی تعمیر کروائی گئی ڈھوک کھن میں واٹر سپلائی سکیم کے کام کروائے دھمیال رکھ قبرستان میرے دور میں منظور ہوا ان تمام باتوں کے پیش نظر یہاں سے الیکشن لڑنے کا ارادہ کیا، انشا اللہ اس حلقہ سے جیتنے کے بعد بھی اپنی سابقہ روایات کو بر قرار رکھیں گے
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 1997 میں پہلی مرتبہ اپنے آبائی حلقے و جمال سے ممبر ضلع کونسل منتخب ہوا 2000 میں تحصیل ناظم منتخب ہوا میرے مقابلے میں بڑے بڑے نام تھے جن میں پیپلز پارٹی کے آغا ریاض الاسلام اختر ایڈووکیٹ سرفہرست ہیں
2006 میں مٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کا قیام عمل میں آیا میری کار کردگی کی بنا پر مجھے گولڈ میڈل سے نوازا گیا ، میں نے اپنے سیاسی مخالفین کو بھی یکساں خدر جاری کئے 2003 میں ایشین ڈوپلیسنٹ بنک کیساتھ معاہدہ کیا تھا جس کے تحت ساڑھے 6ارب روپے کی خطیر رقم سے راولپنڈی انوائرمنٹ پروگرام شروع کیا گیا تھا جس کے تحت شہر بھر میں والر فلٹریشن پلائنس نصب کئے گئے
بعد ازاں مجھے اپنے عہدے سے دستبردار ہونا پڑا جس سے شہر کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا انہوں نے کیا کر عام القابات کی آمد آمد ہے میں الیکشن میں میں نے کبھی بھی اپنے مد مقابل امیدوار کو کتر در نہیں بھا الیکشن کی جیت ہار کا سارا دارو مدار ووٹرز کے ترن آٹے اور ان کی سوچ پر ہوتا ہے بسا اوقات آخری وقت میں وورز کا مائنڈ سیٹ تبدیل ہو جاتا ہے اور وہ اچی ووٹ کہیں سے کہیں کاٹ کر کے آجاتے ہیں اس الیکشن میں لوگوں کا زیادہ رجحان اور گھنا کبھی دیکھنے کو نہیں آرہی جس کی بنیادی وجہ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بیروزگاری ہے
انہوں نے کہا کہ لوگ دو وقت کی روٹی پورا کرنے کی تگ ودو میں لگے ہوئے ہیں ،مہنگائی غربت اور بیروزگاری کا سہرا سیاسی پارٹیوں کے مرجاتا ہے ،جنہوں نے عوامی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنے مفادات کو ترجیح دی ،الیکشن کے دور میں بلند و بانگ دھوے کرنےوالے الیکشن کے بعد منظر عام سے غائب ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے عوام عدم اعتماد کا شکار ہیں
ملک میں بدامنی ہو تہذیبی اور سیاسی عدم استحکام کی بنیادی وجہ تحریک انصاف ہے یہی وجہ ہے کہ میں نے تمام تر سیاسی پارٹیز کو ایک سائیڈ پر رکھتے ہوئے استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کرنے کو تر جیح دی انشا اللہ الیکشن میں کامیاب ہو کر لوگوں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنا میری اولین ترجیحات میں شامل ہوگا