اسلام آبا د(سی این پی)متاثرین پلاٹ صحافیوں نے نئی بنائی گئی کمیٹی کو بھی مستردکر دیا اور مطالبہ کیا کہ پہلے متنازع لسٹ کو کالعدم قرار دیکر نئی کمیٹی تشکیل دی جائے ۔
متاثرہ صحافیوں نے کیپیٹل نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حیران کن اور مضحکہ خیز امر یہ ہے کہ وزارت اطلاعات سے مصدقہ نقول لئے بغیر میرے تمام محترم دوست فہرستوں پراعتراضات کرنے کیکئے بغلیں بجانے لگ پڑے ہیں ۔ یہ محض خانہ پری کے سواء کچھ نہیں ۔ ایک لولی پاپ ہے۔حقدار صحافیوں کوانکاحق صرف اور صرف عدالت سے ملے گا ۔ یہ بات آج کی نوٹ کرلیں ۔اسی بناء پر عدالت سے رجوع کرنیکا اصولی فیصلہ کرلیاگیاہے۔
بلاشبہ کمیٹی کی تشکیل اک چھوٹی سی پیشرفت قرار دی جاسکتی ہے جس میں پہلا غلط کام یہ ہوا ہے کہ نوٹیفیکیشن میں بیشتر اقربا پروری کے تحت صحافیوں کے کوٹہ میں پلاٹوں اہل قرار پانے والوں کو الاٹمنٹس روکنے کی خاطر ہاوسنگ اتھارٹی کوجاری کی گئی فہرست کومعطل کیاگیا نہ ہی ابھی تک اسے مشتہر کیاگیا ہے جس سے بددیانتی بدستورصاف ظاہر ہورہی ہے۔نمبر دو ایسی کیا پھر وزارت اطلاعات اور ہمارے صحافی رہنماؤں کوپردے کے پیچھے رہ کرایمرجنسی پیدا کرنے کی ضرورت پیش آئی کہ حقدار صحافیوں کو شکایت درج کرانے کوصرف سات یوم دلوائےگئے جبکہ پروفیشنل صحافی ان دنوں عام انتخابات کے ایک ہفتہ قبل کی ہنگامی ڈیوٹیوں میں مصروف ہیں ۔ اصل میں موجودہ ایک کنال والے پلاٹ ہولڈروزیراطلاعات مرتضی سولنگی صاحب ہی نہیں درپردہ صحافی رہنما بھی اسی عجلت میں ہیں کہ نگران دورمیں ہی یہ بوگس فہرست کام دکھا جائے ۔