نجی ہائوسنگ سوسائٹی میں متاثرین کی تعداد بڑھنے کا انکشاف،مالکان کیخلاف فراڈ،دھوکہ دہی،زمینوں پر قبضےاور فائرنگ کے مقدمات،اربوں روپے گھپلوں کی شکایت پرایس پی کورال نے تحقیقات شروع کر دیں

اسلام آباد (کرائم رپورٹر)وفاقی دارالحکومت کی اہم ترین شاہراہ اسلام آبادہائی وے ایکسپریس وے کے قریب واقع نجی ہاؤسنگ سوسائٹی (غوری ٹاون)کے متاثرین کی تعدادہزاروں میں جاپہنچنے کاانکشاف ہواہے جس میں مبینہ اربوں روپے کے گھپلوں کی شکایات پرایس پی کورال نے باضابطہ تحقیقات شروع کردی ہیں اور متاثرین کی شکایات کی روزانہ کی بنیادپرسماعت کرکے ڈیٹااکٹھاکیاجارہاہے۔

ذرائع نے مذید بتایاکہ ان ہزاروں متاثرین میں زیادہ تر متاثرین کی تعداد ایسی ہے جنہیں ایک پلاٹ کی فائل کئی بارفروخت شدہ پھر سے فروخت کی گئی۔اس نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کاخوفناک پہلو یہ ہے کہ اس کے مالک چوھدری عبدالرحمن کے خلاف 50 مقدمات فراڈ کے درج ہو چکے ہیں اور اس سے زیادہ التواء میں پڑے ہوئے جبکہ مجموعی طورپرسوسائٹی مالکان کے خلاف ابتک ایک سو چھیالیس فراڈ ،دھوکہ دہی ، زمینوں پرقبضے ، فائرنگ اور ہلہ بولنے کے ایک سو چھیالیس مقدمات صرف ایک تھانہ کورال میں درج بتائے گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چودھری عبدالرحمن کے مبینہ فرنٹ مین چوھدری رمضان کے خلاف 35 مقدمات تھانے کے ریکارڈ پر موجود ہیں اور یہ تمام مقدمات فراڈ کے الزامات کے تحت ہوئے علاوہ ازیں چوھدری عبدالرحمن کے پارٹنر راجہ سلمان کے خلاف فراڈ اور لڑائی جھگڑے کے 45 مقدمات ریکارڈ پر ہیں اور انکے بھائی راجہ جہانگیر کے خلاف 11 مقدمات صفحہ مثل پر موجود ہیں ۔اسی طرح چوھدری عبدالرحمن کے بیٹے چوھدری جنید الرحمن کے خلاف فراڈ اور لڑائی جھگڑے کے 5مقدمات تھانہ کورال میں درج ہیں ۔اس کے علاوہ نیب کی طرف سے بھی اشتہارجاری کیا گیاہے کہ متاثرین اپنی دستاویزات جمع کروائیں تاکہ فراڈ میں ملوث 23 افراد کے خلاف ریفرنس کو حتمی شکل دی جاسکے ۔

متاثرین کاکہناہے 15 سال سے ہم خوارہورہے ہیں ۔ایک متاثرہ شہری حاجی وارث کا کہنا ہے کہ میں سعودی عرب میں تھا لیکن لینڈ مافیا نے میری زمین پر قبضہ کر لیا اور حق مانگنے پر میرے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروا کر جیل بھجوا دیا ۔حاجی وارث نے کہا کہ اگر نیب یا سی ڈی اے نے بروقت کارروائی نہ کہ تو یہ لوٹا مال لیکر بیرون ملک فرار ہو جائیں گے۔

دریں اثناسی ڈی اے کے شعبہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کے ذرائع نے کیپیٹل نیوز پوائنٹ کو رابطہ پربتایاکہ یہ سوسائٹی مکمل غیر قانونی ہے اور سی ڈی اے نے متعدد باراسے سیل بھی کیا لیکن عوام الناس کے مسائل کو دیکھ اسے پھر کھول دیا گیا،سی ڈی اے کے ایک اورسینئر آفیسر نے نام نہ شائع کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہاکہ ہاؤسنگ سوسائٹی ادارے کے لئے چیلنج ہے لیکن وہاں پر ہزاروں لوگوں نے گھر بنا لئے ہیں اس لئے سی ڈی اےعوامی مفاد کو سامنے بھی رکھتا ہے البتہ جب بھی نیب یا کسی دوسرے ادارے نے اس پر ہاتھ ڈالاتواسںکے تمام کرداروں کو جیل بھی جانا پڑے گا اورمتاثرین کو ادائیگیاں بھی کرنا پڑیں گی۔