اسلام آباد(کرائم رپورٹر)وفاقی پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کو گرفتار لیا اور بعد ازاں انہیں مارگالہ پولیس سٹیشن منتقل کر دیا ۔سردار تنویر الیاس کو اسلام آباد سے ان کی رہائش گاہ ایف ایف رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ،30 سے زائد اہلکارچادر اور چار دیوار کا تقدس پامال کرتے ہوئے ان کے گھر زبردستی داخل ہوگئے ،توڑ پھوڑ کی اور گرفتاری کے لئے سردار تنویر الیاس کے کمرےمیں داخل ہوگئی ۔سردار تنویر الیاس کے وکیل نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس نے بغیر وارنٹ کے سردار تنویر الیاس کو گھر سے اٹھایا ہے ان کی قانون ٹیم اس وقت مارگلہ پولیس سٹیشن پہنچ گئی ہے جہاں پر تفصیلات لی جارہی ہیں ۔
یاد رہے سابق وزیر اعظم آزاد ریاست جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان کے خلاف سینٹورس مال کے مرکزی دفاتر اور اہم دستاویزات پر قبضہ کرنے کی کوشش پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ایف آئی آر ڈپٹی سکیورٹی انچارج دی سینٹورس مال کرنل (ر) ٹیپو سلطان کی جانب سے درج کروائی گئی ہے جس میں سردار تنویر الیاس، محمد علی، انیل سلطان، رضوان اور دیگر نامعلوم ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق سردار تنویر الیاس 20 سے 25 افراد پر مشتمل مسلح جتھے کے ہمراہ سینٹورس مال کے دفتر 1708 میں تالا توڑ کر داخل ہوئے۔دفتر پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جسے سیکیورٹی گارڈز نے ناکام بنادیا، سردار تنویر الیاس نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ سردار یاسر الیاس خان اور سردار ڈاکٹر راشد الیاس خان کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔متن میں کہا گیا ہے کہ ان افراد نے دفتر کی سیکیورٹی پر مامور سیکیورٹی اہلکار پر تشدد کیا، مذکورہ حملے کی اطلاع پاکر جب ہم اس جگہ پہنچے تو سردار تنویر الیاس نے کرنل (ر) ٹیپو سلطان پر فائر کردیا جو مس ہوگیا۔ایف آئی آر کے مطابق ملزمان پہلے بھی ایسی کارروائی کرچکے ہیں۔ ڈپٹی سیکیورٹی انچارج کرنل (ر) ٹیپو سلطان نے پولیس حکام سے سردار تنویر الیاس اور مقدمے میں درج دیگر ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔