آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پاکستان کا احتجاج،100 فیصد تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ

اسلام آباد (نیوز رپورٹر)وزارت خزانہ، پاک سیکرٹریٹ، اسلام آباد میں آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پاکستان کا احتجاج زیر قیادت، رحمان علی باجوہ چیف کوآرڈینیٹر اگیگا منعقد ہوا جس میں پاک سیکٹریٹ و اسلام آباد کی یونین و ایسوسی ایشنز کے سیکڑوں قائدین نے ہزاروں ملازمین کے ہمراہ شرکت کی۔

احتجاج میں اگیگا فیڈرل کی قیادت و دیگر قائدین نے شرکت کی۔ سربراہ اگیگا رحمان باجوہ نے کہا کہ آج وفاقی سیکٹریٹ و اسمبلی کے ساتھ ساتھ پنجاب کے تمام اضلاع اور صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاج ہوا جبکہ صوبہ کے۔پی۔کے کی صوبائی اسمبلی کے سامنے بھی احتجاج ہوا اور مذاکرات ہوئے جس میں یہ وعدہ کیا گیا کہ جو وفاق اضافہ کرے گا وہی کے۔پی۔کے میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔ تمام صوبائی قیادت نے 10 جون کو چونکہ وفاقی بجٹ پیش ہو رہا ہےاس لیے مرکز کے دھرنے میں لاکھوں ملازمین کے ہمراہ شرکت کا اعلان کیا ہے۔ سربراہ اگیگا نے سرکاری ملازمین و پنشنرز کو موجودہ مہنگائی کے درپیش مسائل و مشکلات کے متعلق اپنے بیان میں کہا کہ مہنگائی میں پسے ہوئے سرکاری ملازمین و پنشنرز کو مالی سال 2024-2025 کے بجٹ میں مندرجہ ذیل مطالبات پر حکومت وقت سے عملدرآمد کرنے کی درخواست کرتے ہوئے مظلوم سرکاری ملازمین کو ریلیف فراہم کرنے پر زور دیا ہے :۔

1۔ وفاق کے 14 لاکھ ملازمین میں سے 11 لاکھ ملازمین کو 100 فیصد سے 150 فیصد ذیادہ تنخواہوں دی جا رہی ہیں اسی طرز پر باقی 3 لاکھ محروم ملازمین کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا جائے ۔
2۔ تمام ملازمین کے ہاؤس رینٹ الاونس، میڈیکل الاؤنس اور کنوینس الاؤنس میں 200 فیصد اضافہ کیا جائے یا پے اینڈ پنشن کمیشن کی سفارشات کے مطابق بڑھائے جائیں۔
3۔ موجودہ مہنگائی کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں بجٹ 2024-2025 میں 100 فیصد اضافے کا اعلان کیا جائے۔
4۔ ھوش ربا مہنگائی کو مدنظر رکھتے ھوئے پنشنرز کی پنشن میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے۔
5۔ متوقع پنشن اصلاحات اگر انتہائی ضروری ہو تو نئے بھرتی ہونے والے ملازمین پر 01.07.2024 سے عائد کی جائے ۔
6۔ گریڈ 1 تا 16 کے ملازمین کی جو حالیہ اپ گریڈیشن/ ون ٹائم ڈسپینشیشن اگلے گریڈز میں دی گئی اور مراعات پچھلے گریٹ کی دی گئی ۔ ان تمام ملازمین کو اگلے گریڈ کی ہی مراعات دی جائیں۔
فیڈرل ملازمین گریڈ 1 تا 16 کی اپگریڈیشن معاہدے کی روح کے مطابق مکمل طور پر خیبر پختون خواہ کی طرز پر کی جائے۔
7۔ مزدور کی اجرت کم از کم پچاس ہزار کی جائے۔
8۔ حاضر سروس تمام کنٹریکٹ، ڈیلی ویجز، ایڈھاک، کنٹیجنٹ پیڈ اور ٹی ایل اے ملازمین کو ریگولر کیا جائے اور اسی حوالے سے مستقبل میں مستقل طور پر پالیسی بنائی جائے۔
9۔ وفاقی حکومت کی جانب سے پنجاب حکومت کو ہدایت جاری کی جائیے کہ پنجاب حکومت کے ملازمین کی لیوانکیشمنٹ کے نوٹیفیکیشن جو کہ رننگ بیسک پے کے بجائے انیشل بیسک پے پر کر دیا گیا ہے اسے فوری واپس لیا جائے ۔
10۔ سرکاری اداروں کی نجکاری کے بجائے، سخت اقدامات پر عمل درآمد اور زیادہ موثر انتظامی تقرری کے ذریعے ان اداروں/اثاثوں کو بچانے کے لیے اصلاحات متعارف کی جائیں۔
ٖٖٖٖٖ
یہ بھی واضح کیا گیا کہ ملازمین غیر سیاسی تھے،غیر سیاسی ہیں اور غیر سیاسی رہیں گے اور اپنا حق پر امن طریقے سے حاصل کرنا چاہتے ھیں۔

احتجاج میں اس بات پر زور دیا گیا کہ حکومت وقت ملازمین کے جائز مطالبات کو سنجیدہ لیتے ہوئے آگیگا کی قیادت کو اعتماد میں لے اور مالی سال کے بجٹ 2025-2024 میں ان مطالبات پر مکمل طور پر عملدرآمد کا اعلان کیا جائے بصورت دیگر بجٹ سے ایک دن قبل تمام صوبائی و وفاقی ملازمین اپنے جائز اور آئینی مطالبات کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پرامن دھرنا دینے پر مجبور ہوں گے اور یہ دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔

احتجاج میں اگیگا فیڈرل کی تنظیموں و ایسوسی ایشنز جنہوں نے شرکت کی ان کے نام درج ذیل ھیں ۔فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی تمام تنظیموں کا اتحاد جیک کے صدر و صدر ہیڈ ایسوسی ایشن فضل مولا، صدر ٹیچنگ ایسوسی ایشن ملک امیر خان، سابقہ صدر ٹیچنگ اظہر اعوان خان صدر نان ٹیچنگ سردار صدیق، انجمن اساتذہ پاکستان، تنظیم اساتذہ پاکستان لیبر یونیٹی آف آئیسکو، واپڈا پیغام یونین، نیشنل سیونگز یونین، پاک پی ڈبلیو ڈی، کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے بیشتر گروپ ، ریلویز کیرج فیکٹری ورکرز یونین، لوکو شیڈ پاکستان ریلویز، اسٹیشن ماسٹر یونین ریلویز، پریم یونین ریلویز، فیڈرل کالجز ٹیچر ایسوسی ایشنز، پاکستان پوسٹ نوپ یونین، ریڈیو پاکستان، اسٹیٹ آفس، پاکستان سپورٹس بورڈ، ٹیچنگ نان ٹیچنگ اسٹاف یونین ، اے جی پی آر ، ملٹری اکاؤنٹس ڈیپارٹمنٹ ، فیڈرل ایمپلائز ہاوسنگ اتھارٹی اتحاد یونین، پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ، پاکستان ہاوسنگ اتھارٹی، یوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن، قائد اعظم یونیورسٹی, انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی ، پاکستان علماء سپریم کونسل، پینشنرز ایسوسیشن کی تنظیمیں، آزادکشمیر و گلگت بلتستان کے قائدین اور فیڈرل سیکریٹیریٹ ایمپلائز کور کمیٹی کے ممبران نے شرکت کی۔