اسلام آباد(نیو ز رپورٹر) آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایل این جی کے مستقبل سے حوالے سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا جس میں ایل این جی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے سٹیک ہولڈرز، پالیسی ساز اور انڈسٹری لیڈرز شریک تھے۔ سیمینار کا مقصد پاکستان میں قدرتی گیس کے کم ہوتے وسائل کے تناظر میں ایل این جی سے مستفید ہونے کیلئے آراء کاتبادلہ تھا۔ پاکستانی توانائی کے شعبے میں قدرتی گیس کی تاریخی افادیت اور کم کاربن اخراج والی ماحول دوست ایل این جی کا بطور متبادل استعمال سیمینار کے اہم موضوعات تھے۔ چیئرمین اوگرا نے تمام معزز مہمانوں خصوصاََ ایل این جی کے شعبے سے وابستہ افراد کو سیمینار میں خوش آمدید کہا۔ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران ایل این جی کیلئے اوگرا کے ریگولیٹری فریم ورک پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اوگرا ایل این جی کے شعبے کی معاونت کے ساتھ ساتھ صارفین کے حقوق کا تحفظ بھی یقینی بنائے گا۔ ممبر (آئل) زین العابدین قریشی نے اپنے افتتاحی خطاب میں نئے ایل این جی پراجیکٹ ڈیویلپرز کیلئے وسیع مواقعوں اور پاکستان کے انرجی انفرا سٹرکچر کے فروغ میں موجودہ ایل این جی ٹرمینلز آپریٹرز کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ایل این جی کے شعبے میں سرمایہ کاری اور جدت کے فروغ کیلئے اوگرا کے عزم کو دوہرایا۔ سیمینار میں مختلف موضوعات یعنی نئے ایف ایس آر یوز کی تعمیر، موجودہ ٹرمینلز کی توسیع اور پاکستان کی معاشی ترقی اور انرجی سیکیورٹی میں ایل این جی کی افادیت وغیرہ پر مبنی پریزینٹیشنز بھی دی گئیں۔ سیمینارز کے شرکاء نے ایل این جی انفرا سٹرکچر کی ترقی کیلئے پالیسی فریم ورک، ریگولیٹری فوائد اور جدت کے فروغ پر اظہار خیال کیا۔ سیمینار میں ایل این جی کے شعبے کی ترقی کیلئے پبلک پرائیویٹ شراکت داری پر بھی زور دیا گیا۔ شرکاء نے سیمینار کے انعقاد پر اوگرا کی کاوشوں کو سراہا اور ایل این جی کے شعبے کی ترقی کیلئے اپنے مشترکہ عزم کا اظہار کیا۔
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">