اسلام آباد(نیوز رپورٹر)اسلام آباد میں ورلڈ پیس جرگہ پروگرام کے زیراہتمام امن اور کاروبار کے فروغ کے موضوع پر سیمنار کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا
تقریب کی میزبانی چئرمین ورلڈ پیس جرگہ رعایت اللہ خان اور کنٹری ہیڈ سعدیہ خان نے کی ِ سعدیہ خان نے مہمانوں کی آمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس بات کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی کہ خواتین کے با اختیار ہونے کا مطلب یہ نہین کہ مردوں کی برتری کو تسلیم نہ کیا جائے بلکہ یہ ضروری ہے کہ خواتین جتنی بڑی تعداد میں معاشرے کا حصہ ہیں معاملات ماشرت اور فروغ معشیت میں ان کے کردار کی شمولیت کو سمجھا جائے ِ۔سابق وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ تاثر ہے کہ جرگہ صرف پختونوں کا مسئلہ ہے صدیوں سے لوگ اپنے مسائل مختلف طریقے سے حل کرتے ہیں ۔
امریکہ کے سابق صدر کو سزا جیوری نے دی ۔جیوری عام لوگ ہوتے ہیں۔امریکہ قوانین کے تحت اگر جیوری ڈیوٹی میں نام آجائیں تو جاب سے چھٹی مل جاتی ہے۔جرگہ سسٹم دنیا کے طاقتور ممالک میں بھی فعال ہے۔سوات کا علاقہ بہت روشن خیال تھا بعد میں حالات خراب ہوئے ۔مسائل کا حل جرگہ میں موجود ہے ۔ان کا کہنا تھا ہمیں اپنی مقامی زبانوں کو بھی فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ورلڈ پیس جرگہ کے بانی خان بابا نے کہا کہ جب تک امن نہیں ہو گا ملک ترقی نہیں کرے گا ۔جس طرح آرمی چیف کا مشن ہے کہ ملک ترقی کرے،ہم انکے شانہ بشانہ ہیں ۔دنیا سمجھ رہی تھی کہ پاکستان کیسے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑے گا، پاک فوج نے امن کی خاطر قربانیاں دی عام لوگوں نے ساتھ دیا،ہم کامیاب ہوئے راحیل شریف نے بارڈرز کو محفوظ بنانے کے لیے بہت کام کیا۔ ہمارے جرگہ سسٹم کے عہدے دار اپنے اپنے ضلع کی نگرانی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے ساتھ مل کر ہم نے امن قائم کرنا ہے۔جرگہ کے ذریعے ہم نے ترقی کی طرف بڑھنا ہے ۔اپنے اپنے علاقوں پر نظر رکھنا عام لوگوں کی بھی زمہ داری ہے ۔
پاکستان ہمارا گھر ہے ہمیں اپنا گھر خود محفوظ بنانا ہے ۔جرگہ سسٹم فوج اور حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گا ۔جہاں بھی ملک کو ضرورت پڑی جرگہ اپنا کردار ادا کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ وہ وہ اسلام آباد میں ایجوکیشن سٹی ،ہیلتھ سینیٹرز ،بزنس فورمز کے علاوہ کئی فلاحی فلاحی منصوبوں پر کام کرنے جا رہے ہیں اور جلد ہی ایک ڈونرز کانفرنس منعقد کریں گے۔پروفیسر ڈاکٹر ناصر گردیزی نے کہا کہ خان بابا کا ایجنڈا بہت بڑا ہے۔امن سے ترقی وابستہ ہے ۔ہم سب کو مل کر بیروزگاری کا خاتمہ کرنا پڑے گا۔ہمارے پاس تربیت یافتہ ورکر نہیں ہیں اس لیے ہم ٹورازم کے حوالے سے ٹریننگ دے رہے ہیں۔ سیمینار میں ملک بھر سے آئے ورلڈ پیس جرگہ کےعہدیداروں اور لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔بہترین کارکردگی کے حامل اور عہدیداروں میں شیلڈز تقسیم کی گئیں۔