راولپنڈ ی(نمائندہ خصوصی)پنجاب بھر کے کالجوں میں گریڈ 20میں کام کرنے والے پروفیسرز کے نمائندہ فورم نے مطالبہ کیاہے کہ انھیں گریڈ 20میں ترقی ملنے کے ساتھ ہی ڈی آر اے الاؤنس کو حکومت نے واپس لے لیا، حالانکہ وفاق کے علاوہ دیگر صوبوں میں گریڈ بیس کے پروفیسروں ڈی آر اے الاؤنس دیاجارہاہے ، گریڈ بیس میں ترقی کے بعد مجموعی تنخواہ میں کمی نے مسائل پیدا کردئیے ہیں جس سے تاثر مل رہاہے کہ اگلے گریڈ بالخصوص بیس میں ترقی شاہد ہم سب کے لیے سزا ہے ۔گذشتہ روز راولپنڈی میں گریڈ بیس کے سینئر پروفیسرزپروفیسر نجمہ انور، پروفیسر ارم اشعر، پروفیسر بشری پروین،پروفیسر رابعہ شفقت، ڈاکٹرراجہ محمد عامر ، ڈاکٹر روش ندیم، ڈاکٹر علی مرتضی، ڈاکٹر ذوالفقار علی ڈاکٹر عبدالروف اور ڈاکٹرپروفیسر اظہر قسیم سمیت دیگر کا اجلاس ہوا ،
اجلاس کے دوران اب امر پر تشویش اور دکھ کا اظہارکیاگیاہے کہ پنجاب بھر میں گریڈ بیس کے پروفیسرز وکا تین سال سے ڈی آر اے الاؤنس بند ہے ، جن جن پروفیسرز کی گریڈ بیس میں ترقی ہوتی ہے انکی مجموعی تنخواہ کم ہوجاتی ہے ، گریڈ بیس میں ترقی لینے کو سزا سے تعبیرکیاجارہاہے ، ہم مسلسل حکومت کے گوش گذار کرتے چلے آرہے ہیں ، مگر ہماری کاوشیں بار آوور ثابت نہیں ہورہی ہیں ، الیکشن سے قبل وزیر اعلی پنجاب مریم نواز سمیت دیگر سینئر ارکان نے مسلے کی شدت کو سمجھتے ہوئے ہمیں یقین دلایاتھاکہ اقتدار ملاتو انکے مسائل کو حل کیاجائے گا، حیران کن امریہ ہے کہ وفاقی دارالحکومت سمیت دیگر صوبوں میں گریڈ بیس کے پروفیسرز کو ڈی آر اے الاؤنس دیاجارہاہے مگر پنجاب میں بند کردیاگیا، انھوں نے حکومت پنجاب سے اس حوالے سے انصاف کے مطابق فیصلہ کرنے کی اپیل کی ہے یاد رہے کہ اس وقت چھ سوپروفیسر گریڈ بیس میں کام کررہے ہیں جب کہ ایک ہزار کے قریب گریڈ 19کے پروفیسر ز اگلے گریڈ میں ترقی کے لیے کورسز پر ہیں ۔