اسلام آباد میں چوری کی وارداتیں بڑھ گئیں،ناقص کارکردگی پر ایس ایچ اوز کے تبادلے کر دیئے گئے

اسلام آباد(کرائم رپورٹر) وفاقی دارالحکومت میں تسلسل کے ساتھ جاری سٹریٹ کرائم اورچوری کی وارداتوں کومیڈیاسےچھپانے کی خاطر پہلےروزمرہ کرائم ڈائری بندکردی گئی مگرپھربھی وارداتیں میڈیا میں رپورٹ ہونے پروارداتوں کوکنٹرول کرنے میں ناکامی پرضلع بھر کے سولہ سےزائد ایس ایچ اوزکے تقرروتبادلے کردئیےگئے ہیں جسکے بعدپھرمختلف علاقوں میں سٹریٹ کرائم،موٹرسائیکل چوری وموبائل چھیننے کی تئیس وارداتیں ہوگئیں۔پولیس ذرائع کے مطابق وفاقی پولیس کےتھانہ آبپارہ کےایس ائچ اوخرم شبیر کوہٹاکرانکی جگہ عدیل شوکت ،ایس ایچ اوتھانہ کوہسار ندیم طاہر کوہٹاکران سے پہلے تعینات ایس ایچ اوشفقت فیض کودوبارہ تعینات کردیاگیاہےاورندیم طاہرکودیہی حدودپرمشتمل تھانہ سمبل تعینات کرکے پہلےسے تعینات ایس ایچ او تجمل حسین شاہ کوہٹادیاگیاہے۔سب انسپکٹر فضل خالق کو تھانہ گولڑہ ،اشتیاق حسین کوایس ایچ او تھانہ آئی نائن جبکہ ایس ایچ او تھانہ آئی نائن کمال خان کوتھانہ لوہی بھیر تعینات کردیاگیاہے۔ویمن تھانہ کی ایس ایچ او کوہٹاکران سے پہلے تعینات سب انسپکٹر مصباح شہباز کودوبارہ ایس ایچ اولگادیاگیا ہے۔اسی طرح تھانہ مارگلہ کے ایس ایچ اومیاں خرم کوہٹاکرسب انسپکٹر شاہد زمان ،ایس ایچ او تھانہ سیکریٹریٹ سہیل اشرف کوہٹاکرانکی جگہ سب انسپکٹر فواد خالد،خرم شبیر کوتھانہ پھلگراں اورسب انسپکٹرزاہد حسین شاہ کوایک مرتبہ پھرتھانہ کھنہ کاایس ایچ اولگادیاگیاہے۔متعدد مرتبہ مختلف تھانوں میں تعیناتیاں پانےوالے سب انسپکٹر ٹیپوسلطان کوتھانہ رمنا کانیا ایس ایچ او لگادیاگیاہے۔نبی اللہ کوتھانہ کرپا،محمد عمران کوتھانہ کورال ،انسپکٹر عالمگیر خان کوتھانہ بھارہ کہو،سید شاہ فہد شیرازی کوتھانہ شمس کالونی اورصفدر حسین کوتھانہ ہمک کاایس ایچ او تعینات کردیاگیاہے۔علاوہ ازیں وفاقی پولیس کے پانچ اعلی افسروں کے تقرروتبادلے بھی کئے گئے ہیں جسمیں گریڈ 19 کا ایک اورگریڈ 17 کے چارافسر تبدیل کر دئیےگئے۔پولیس ذرائع کے مطابق ایس ایچ اوز کے ہفتہ کی رات کوبڑے پیمانے پراکھاڑپچھاڑکی گئی لیکن اعلی افسران نے کرائم ڈائری کی طرح ان تبادلوں کوبھی میڈیاسے اوجھل رکھنے کی کوشش کی ۔ علاوہ ازیں گریڈ 19 کے اے آئی جی آپریشن عبدالحق عمرانی کو اے آئی جی جنرل ڈیویلپمنٹ،گریڈ 17 کےعلی رضا کوایس ڈی پی او شہزاد ٹاؤن سے ایس پی سواں زون لگادیاگیاہےجبکہ گریڈ 17 کے ہی اسد اقبال کوایس ڈی پی اوسیکرٹیریٹ کےساتھ ساتھ ایس ڈی پی او کوہسار کی ذمہ داریاں بھی دیدی گئی ہیں۔تعیناتی کے منتظر محمد فیاض خان شنواری کو ایس ڈی پی او ڈپلومیٹک انکلیواور غلام قاسم کو ڈی ایس پی سکیورٹی اورڈولفن سکوارڈ لگادیاگیاہے۔ذرائع نے مذید بتایاکہ سٹریٹ کرائم اور چوری کی جاری وارداتوں میں مذیدتئیس شہری ایک ہنڈا کار،سات موٹر سائیکلوں ،دس موبائل فونز،نقدی اوردیگرقیمتی اشیاء سے محروم ہوگئے ہیں جن میں سے متعلقہ تھانے سردست کسی واردات کاسراغ لگانے میں ناکام رہے ہیں۔اس سے قبل وفاقی پولیس کے تین زونز کے ایس پیز سمیت مجموعی طورپرایک درجن افسران کے تبادلےکئےتھے جبکہ ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفر کوہٹاکرڈی جی سیف سٹی تعینات کردیاگیا۔پولیس ذرائع کاکہناہے کہ تمام تراقدامات کے باوجودوفاقی دارالحکومت میں سٹریٹ کرائم اور چوری کی جاری پے درپےوارداتیں کسی صورت تھمنے کانام نہیں لے رہیں۔بتایاگیاہے کہ تھانہ گولڑہ کی حدودجی چودہ میں راہ جاتے دوافراد سےگن پوائنٹ پرموبائل فون سیٹ اور نقدی جبکہ تھانہ سبزی منڈی کی حدود سے شہری کی ہنڈاسوک کار چوری ہوگئی ۔مذکورہ دیگر وارداتیں سٹی ،رورل،صدراورسواں زونز میں ہوئیں ہیں۔پولیس ذرئع کاکہناہے کہ وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پروزیرداخلہ محسن نقوی نے وفاقی پولیس حکام کوہر واقعہ کی ہر صورت ایف آئی آر درج کرنے کے سخت احکامات دے رکھے ہیں جس کی وجہ سےوفاقی دارالحکومت میں سنگین جرائم باالخصوص سرقہ باالجبر ،موٹرسائیکل ، کارچوری اور مسلح ڈاکےکسی صورت کنٹرول نہیں ہوپارہے تھے جس پرایک ہفتہ قبل وفاقی پولیس حکام نےمبینہ کمپیوٹرخرابی کی آڑلیکرمیڈیاکوجاری کی جانیوالی روزمرہ کرائم ڈائری بندکروادی تھی۔