اسلام آباد(نیوز رپورٹر)پاک پی ڈبلیو ڈی انجینئرنگ کے شعبہ کا ایک قدیم ادارہ ہے جسے 1854 میں قائم کیا گیا تقسیم ھند کے بعد اجڑے ہوئے مہاجرین کی آباد کاری میں اہم کردار ادا کیا ۔ پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں ریڑھ کی حیثیت کا حامل فیڈرل حکومت کا یہ ادارہ اپنی بہترین ساکھ رکھتا ہے۔پاک پی ڈبلیو ڈی وہ واحد ادارہ ہے جس کے پاس بہترین ٹیکنیکل سٹاف اور وہ تمام ٹول موجود ہیں جو ملک کی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ بہترین انجینئرنگ کا شعبہ اور بہترین صلاحیتیں رکھنے والے ہنرمند افراد جو کسی اور ادارے کے پاس نہیں۔پاک پی ڈبلیو ڈی ساڑھے سات آٹھ ہزار کی قلیل ملازمین کی تعداد کے ساتھ پورے پاکستان کی فیڈرل حکومت کی بلڈنگز کی کنسٹرکشن ریپیرنگ اور مینٹینینس اور دیگر گورنمنٹ کی ترقیاتی منصوبوں اور سکیموں پر کام کر رہا ہے۔جبکہ ایک ضلع کے اندر کام کرنے والے بہت سارے اداروں کے ملازمین کی تعداد پندہ ہزار سے بھی زیادہ ہے ۔پاک پی ڈبلیو ڈی اس وقت پورے ملک میں سپریم کورٹ ھائی کورٹس اور دیگر کورٹس اور پرائم منسٹر آفس اور ھاؤس منسٹر کالونی سمیت اسلام آباد اور ملک کے دیگر علاقوں اور شہروں میں وی وی آئی پیز اور وی آئی پیز بمع منسٹری ڈیفنس جیسی جگہوں پر کام کر رہا ہے۔تحفظ پاک پی ڈبلیو ڈی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی طرف سے وزیراعظم پاکستان جناب میاں شہباز شریف کو اپیل کی جاتی ھیکہ اس محکمے کو ختم کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں اور پاک پی ڈبلیو ڈی کو بند نہ کیا جائے ۔ ہمارے محکمے کو بند کرنے کی بجائے اس میں اصلاحات کرکے مزید موثر اور مفید اور کرپشن سے پاک ڈیپارٹمنٹ بنایا جا سکتا ہے
1 – پاک پی ڈبلیو میں E tendering system رائج کیا جائے اس سے انٹرنیشنل لیول اور جدید ٹولز سے آراستہ کمپنیز حصہ لے سکیں گی ٹینڈرز ایوارڈ کرنے میں کوئی بھی من مانی نہیں کر سکے گا ۔
اس سے شفافیت ہوگی کرپشن 0٪ فیصد ہو جائے گی۔
2 – ڈیپارٹمنٹ کے اچھی شہرت کے حامل افسران پر کمیٹی بنائی جائے پروجیکٹ مکمل ہونے پر یہ کمیٹی سائٹ وزٹ کرے اور تسلی ہونے کے بعد کمپلیشن سرٹیفکیٹ جاری کرے اس کے بعد کنٹریکٹرز یا کمپنی کو فائنل بل کی ادائیگی کی جائے۔
3 – ڈیپارٹمنٹ میں آئی ٹی سیکشن قائم کیا جائے تاکہ نئے دور کے ہم آہنگ کیا جائے۔
4 – پاک پی ڈبلیو ڈی میں ڈی جی ریگولر لگایا جائے۔
5 – آسائنمنٹ اکاؤنٹ اور سیپ کے ذریعے مانیٹرنگ کی جا سکتی ہے ۔
6 – پاک پی ڈبلیو ڈی سے نکالے گئے ادارے واپس پاک پی ڈبلیو ڈی میں ضم کر دیے جائیں۔
7 – منسٹری ھاؤسنگ &ورکس نے جو دوسرے اداروں کو NOC جاری کیے ہیں ان کو کینسل کیا جائے محکمہ خود سارے کام کرے
8 – محکمے میں ٹھکیداری سسٹم کو محدود کیا جائے۔ ادارہ ڈائریکٹ میٹیریل کی خریداری کرے اپنے ہنر مند افراد کا صحیح استعمال کرے ۔
9 – ڈیپارٹمنٹ میں خالی آسامیاں پر کی جائیں.
10 – ترقیاتی منصوبوں کے پیسے ڈائریکٹ پاک پی ڈبلیو ڈی کو دے کر ان منصوبوں کو بہتر بنایا جا سکتا ہے ۔منصوبوں اور سکیموں کی کوالٹی اور کوانٹیٹی بہتر کی جا سکتی ہے۔سیاسی مداخلت بند کی جانی چاہیے۔
اچھی شہرت رکھنے والے کسی بھی ٹیکنیکل اور انوسٹی گیشن ادارے کے آفیسرز پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے ان تمام محرکات کو اوپن کیا جائے اس سارے کرپشن کے پیچھے کیا کھیل ہے اس کرپشن کے پیچھے کرداروں کو بے نقاب کیا جائے۔اور قرار واقع سزا دی جائے ۔اور رپورٹ پبلک کی جائے۔
اس میں مزید اصلاحات کرکے اس ڈیپارٹمنٹ کو جدید دور کے ہم آہنگ کرکے پورے پاکستان میں وفاق کی نمائندگی کرنے والا ادارہ فیڈرل حکومت کے اثاثہ جات کو محفوظ بنانے والا ادارہ کم لاگت میں پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کرنے والا ادارہ بنایا جا سکتا ہے۔اس کی ساکھ بحال کی جا سکتی ہے ۔ہم اصلاحات کرنے کرپشن کی وجوہات کی تلاش اور روک تھام کیلئے وزیراعظم پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کو تیار ہیں ۔پاک پی ڈبلیو ڈی کو ختم کرنے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
اس وقت پورے پاکستان میں وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف کے محکمے کو بند کرنے کے احکامات کے خلاف پورے ملک میں ملازمین سراپا احتجاج ہیں پورے ملک میں پرامن احتجاج اور دھرنے جاری ہیں وزیراعظم پاکستان کے محکمے کو بند کرنے کے حکم کو واپس لینے تک ہم ملازمین اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر اپنی ماں جیسے محکمے کو بچانے کیلئے قانون کے اندر رہتے ہوئے جو بن پڑا کریں گے ۔
وزیراعظم پاکستان کے محکمہ کو بند کرنے کے فیصلے کو واپس لینے تک پورے ملک میں احتجاج اور دھرنے جاری رکھے جائیں گے ۔ان شاءاللہ ۔
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">