حکومت بجلی بلوں پر ظالمانہ اضافہ فوری واپس لے، اجمل بلوچ

اسلام آباد (نیوز رپورٹر) انجمن تاجران پاکستان کے صدر اجمل بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت بجلی بلوں پر ظالمانہ اضافہ فوری واپس لے،آئی پی پیز کمپنیاں حکومتی بڑوں کی ہیں، آئی پی پیز کوڈالروں میں48ہزار میگا واٹ کی ادائیگیاں ہورہی ہیںجبکہ ہماری ضرور ت صرف 22ہزار میگاواٹ کی ہے،حکومت آئی پی پی کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی کرے،فکس ٹیکس کو واپس لیا جائے ،بجٹ میں ریلیف کوئی نہیں ملا الٹا عوام ذلیل ہوئے،یہ تباہی حکومت ہے،ان کو روکیں گے، تاجر احتجاج نہیں کرنا چاہتا لیکن اسے احتجاج پرمجبور کیا جاتا ہے،یکم جولائی کو تاجرہر شہراور قصبے میں احتجاج کرینگے، عوام بھی ہمارا ساتھ دے۔

اجمل بلوچ نے ان خیالات کا اظہار انجمن تاجران راولپنڈی کے نائب صدر طارق جدون،صدر انجمن تاجران راولپنڈی کینٹ شیخ حفیظ،صدر سپر مارکیٹ شہزاد عباسی، صدر ستارہ مارکیٹ سید الطاف شاہ، سیکرٹری ٹریڈر ایکشن کمیٹی خالد چوہدری و دیگر کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،اجمل بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے بجلی کے بلوںمیںظلم کی انتہا کر دی ہے،200یونٹ کا بل کچھ جبکہ اس سے زائد یونٹ کا بل میںہزاروں روپے کا فرق ہے،وزیراعظم شہباز شریف سے حکومت نہیں ہوتی تو وہ اسےچھوڑ دیں مگر عوام پر ظلم کے پہاڑ مت توڑیں،حکومت اپنے اخراجات، مراعات اور عیاشیاں کم کرنے کو تیار نہیں اور غریب عوام پر ٹیکسز کا بوجھ لادے چلی جا رہی ہے، سرکاری ملازمین کو تنخواہیںہمارے ٹیکس سے ملتی ہیں،1700ہزار ارب روپے تاجر ٹیکس دیتے ہیں ،ایک وزیر نے کہا کہ 6ہزار ارب ایف بی آر کھا جاتی ہے،ممبران اسمبلی،وزیر وںمشیر وںکے پاس کروڑوں کی سرکاری گاڑیاں ہیں اور مفت کا پیٹرول ملتا ہے،ڈی سی اور اے سی کو کروڑں کی گاڑیاں دی گئی ہیں، ان تمام سے بڑی گاڑیاں واپس لیکر چھوٹی گاڑیاں دی جائیں، آئی پی پیز کمپنیاں حکومتی بڑوں کی ہیں، ہماری ضرور ت صرف 22ہزار میگاواٹ کی ہے جبکہ آئی پی پیز کوڈالروں میں48ہزار میگا واٹ کی ادائیگیاں ہورہی ہیں جس کا خمیازہ غریب عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے،بجلی پر 21 فیصدسیلز ٹیکس ہے جبکہ 16 فیصد انکم ٹیکس الگ سےوصول کیا جا رہا ہے،اس کے علاوہ بھی کئی قسم کے ٹیکس وصول کئے جا رہے ہیں

آئی پی پیز کے پیسوں سے کچھ خاندان فائدہ لے رہے ہیں ،حکومت آئی پی پی کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی کرے،فکس ٹیکس کو واپس لیا جائے ،تاجر احتجاج نہیں کرنا چاہتا لیکن اسے احتجاج پرمجبور کیا جاتا ہےپاکستان میں کشمیر والی صورتحال ہوگئی ہے،لوگ بجلی کے بل جمع کرانے سے انکاری ہیں، کسان الگ پریشان ہے، حکومت ہر ایکڑ پر 20ہزار روپے ٹیکس لے رہی ہے جبکہ صرف10 فیصد ٹیکس لینے کے لئے ایف بی آر رکھا ہوا ہے، ایف بی آر کو ختم کیا جائے،یہ تباہی حکومت ہے جس نے غریب عوام کو بالکل تباہ کر کے رکھ دیا ہے،پارلیمنٹ میں بیٹھی اپوزیشن عوامی مسائل کے بجائے اپنے مفادات کو مقدم سمجھتی ہے، اب ہم حکومت کو اس ظلم سے روکیں گے۔بجٹ میںعوام کو کوئی ریلیف نہیں ملا الٹا عوام ذلیل ہوئے،یکم جولائی سے پہلے حکومت اپنا بجلی بلوں پر بے تہاشا ٹیکسز کے نفاذ کا فیصلہ واپس لے بصورت دیگر یکم جولائی کو تاجرہر شہراور قصبے میں احتجاج کرینگے ہماری پاکستانی عوام سے بھی اپیل ہے کہ وہ ہمارا ساتھ دیں،یکم جولائی کو ہر سطح پر ہر سڑک پر احتجاج ہوگا، اس موقع پرنائب صدر انجمن تاجران راولپنڈی کینٹ شیخ حفیظ کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے کہ کہیںبجلی کے بل حکومت جانے کا سبب نہ بن جائیں، اس ملک میںہر فرد ٹیکس ادا کرتا ہے، وزیرا عظم کا یہ کہنا کہ بجٹ ا?ئی ایم ایف نے بنا کر دیا انتہائی شرمناک ہے،اتنا مہنگا وزیر خزانہ کس لیے رکھا ہواہے؟پریس کانفرنس سے شہزاد عباسی و دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔