عمران خان، عارف علوی اور قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کی جائیگی،دانیال چوہدری

اسلام آباد (نیوز رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کرے گی، سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو وہ عطا کیا جو انہوں نے مانگا ہی نہیں تھا، کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ انکی بلیک میلنگ سے حالات بدل جائیں گے، جب انکی مرضی کا فیصلہ نہیں آیا تب انہوں نے پاکستان توڑنے کی بات کی، 9 مئی کے واقعات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ ایک جماعت محب وطن نہیں ہے۔ حکومت کسی صورت بلیک میل نہیں ہو گی ، حکومت کی واضح لائن ہے کہ آج ہم پاکستان کے ساتھ ہیں یا پاکستان کے خلاف ہیں، مسلم لیگ ن کے رہنمابیرسٹر دانیال چوہدری نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اسکی بنیاد انہوں نے خود رکھی ہے،عمران خان، عارف علوی اور قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کی جائیگی
کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ انکی بلیک میلنگ سے حالات بدل جائیں گے، جب انکی مرضی کا فیصلہ نہیں آیا تب انہوں نے پاکستان توڑنے کی بات کی ھے۔9 مئی کے واقعات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ ایک جماعت محب وطن نہیں ھے۔ آج جب انکے اوپر بات ہوتی ہے تو کہتے ہیں ہم بھوک ہڑتال پر چلے جائیں گے، ان کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اسکی بنیاد انہوں نے خود رکھی ہے، تاریخ گواہ ہے کہ ان کے دور اقتدار میں مریم نواز کو کس طرح اپنے والد کے سامنے اٹھا کے جیل میں ڈالا گیا، ہمارے لیڈر نے ہمیں ایک بات سیکھائی کہ پاکستان سب سے پہلے ہے، ہماری وضعداری کو ہماری کمزور سمجھا گیا، ہمیں گالیاں دی گئی جلاؤ گھیراؤ کیا گیا، انہوں نے معصوم لوگوں کو ورغلایا۔ پی ٹی آئی نے چار سال ملک میں آگ لگائی، آئین کی دھجیاں اڑائی گئیں، نوجوان نسل اور ملک کی تہذیب کو تباہ کر کے رکھ دیا گیا، یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک جماعت کا جب دل کرے وہ سوشل میڈیا پر بلیک میل کر کے اپنی مرضی کا فیصلہ لے لے، ایک مخصوص جماعت کو وہ ریلیف دیا گیا جس کے وہ حقدار نہ تھے، حکومت نے فیصلہ کیا کہ اس کیس کی نظر ثانی درخواست دائر کریں گے، یہ ملک ہے تو ہم ہیں ، ملک ہے تو سیاست ہے، ہمیں سکھایا گیا ہے کہ کوئی کنٹینر سے گرے تواس کے پاس چلے جاؤ،خوشی غمی میں شریک ہو،جب بھی ان کی مرضی کا فیصلہ نہیں آیا تو انہوں نے ملک توڑنے کی بات کی، کبھی انھوں نے ملک جام کرنے کی بات کی، کبھی سائفر لہرایا، کبھی جلاؤ گھیراؤ کیا تو کبھی کنٹینر پر پاکستان بند کرنے کی بات کی، کبھی سول نافرمانی اور یوٹیلٹی بلز جمع نہ کرانے کی مہم چلائی،اس ملک پر حملہ کیا گیا، ملک ہے تو ہم ہیں ملک ہے تو سیاست ہے، انہوں نے ان بچوں کو پولورائز کیا جو اس ملک کا فیوچر ہیں ،جو قومیں آگے نکلتی ہیں ان میں معافی کا کلچر ہوتا ہے یوتھ کو آگے لے کر چلنے کا کلچر ہوتا ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ جب آپ کی بات نا مانی جائے تو آپ بلیک میل کریں، پی ٹی وی، پارلیمنٹ پر حملہ کریں،ہم جب آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کر رہے تھے تو یہ پاکستان کے خلاف نعرے لگا رہے تھے، ان کا میں ایجنڈا تھا کہ پاکستان کو بنک کرپٹ کرنا ہے، پاکستان کی عوام نے جلاؤ گھیراؤ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کر دیا ہے اور نفرت اور تفریق کی سیاست کو خیر آباد کہہ دیا ہے، حکومت کبھی برداشت نہیں کرے گی کہ سپہ سالار پر حملے کیے جائیں ، ہمارے فارن ریلیشنز کو کمزور کیا جائے، یہ نہیں ہو سکتا کہ جب چاہیں چین کو غداری کا تمغہ دیں کبھی دیگر دوست ممالک کو پاکستان کو تنہا کرنا چاہتے ہیں ، کہا گیا کہ عمران نہیں تو پارلیمان نہیں، ملک نہیں، جو لوگ ملک توڑنے اور افواج پاکستان کے خلاف بات کرتے ہیں،مکتی بانی کی بات کرتے ہیں ویڈیو لگاتے ہیں انکو معاف نہیں کیا جائے گا دو ہی طریقے ہیں انکے خلاف ایکشن لیا جائیگا یا ملک تباہ ہونے دیا جائے، ریاست کے دشمنوں ، غداروں کے پاسپورٹ بلاک کئے جائیں گے۔