اسماعیل ہانیہ ایک سوچ کا نام وہ ایک حقیقی لیڈر تھے،مسلم طلبہ محاذ کانفرنس

سلام آباد۔ مسلم طلبہ محاذ کے زیر اہتمام ارض فلسطین اور بیت امقدس کی ناموس کے پاسبان اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ اسماعیل ہانیہ ایک سوچ کا نام ہے وہ ایک حقیقی اور جرآت مند لیڈر تھے،انکی شہادت بہت بڑا سانحہ ہےوہ امت مسلمہ میں مزاحمت کی علامت تھے۔

انہوں نے پوری دنیا میں فلسطین کا مقدمہ بڑی جرآت سے لڑا،اسماعیل ہانیہ سمیت چالیس ہزار فلسطینی شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا،اسرائیل نے غزہ کا چاروں طرف سے محاصرہ کر رکھا ہے اور وہاں کھانا اور پانی ختم ہوچکا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری امت مسلمہ کے حکمرانوں اور جرنیلوں پر عائد ہوتی ہے

اس وقت فلسطین میں جہاد فرض ہو چکا ہے،غائبانہ نماز جنازہ پڑھنے اور مذمتی بیانات دینے سے غزہ آزاد نہیں ہو گا اس کیلئے عملی اقدامات کرنا ہونگے،14 اگست کو اسلام آباد میں بڑا پروگرام کرینگے،حکومت سیو غزہ کمپین کیساتھ اپنے معاہدے کی پاسداری کرےبصورت دیگر امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کرینگے۔

اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرنے والوں میں سیو غزہ کمپین کے پیٹرن سابق سینیٹر مشتاق احمد ، پی ٹی آئی کے رہنماء اور سابق وفاقی وزیر علی محمد خان،مسلم طلبہ محاذ کے صدر عبید عباسی، سردار محسن عباسی، کشمیر یوتھ الائنس کے رہنماء سردار ثاقب شاہین،رانا محمد ذیشان حیدر،انصاف ونگ پنجاب کے صدر راجہ شہباز بھٹی،ایم ایس او کے مرکزی رہنماء اور ناظم اعلیٰ ارسلان کیانی،اے بی این کی اینکر نمرہ عباسی، منیب،سردار مظہر عباس، راجہ شفقات و دیگر شامل تھے۔

مقررین کا مزید کہنا تھا کہ آج امت مسلمہ شدید مشکلات کا شکار ہے،مسجد اقصی ٰ کی آزادی صرف عربوں کا نہیں پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے،اسماعیل ہانیہ شہید امت مسلمہ میں مزاحمت کی علامت اور ایک سوچ اور فکر کا نام تھے،انہوں نے فلسطین کا مقدمہ پوری دنیا میں بڑی جرآت اور بہادری سے لڑا۔

او آئی سی کا اجلاس بلا کر ایران سے بھی اس حوالے سے باز پرس کی جانا چاہیئے،غزہ میں تیس ہزار مجاہد موجود ہیں جو قیامت کی صبح تک لڑنے کیلئے تیار ہیں،فلسطینی شہداء کا خون ضرور رنگ لائے گا اور اک دن فلسطین ضرور آزاد ہوگا۔

آج پوری دنیا میں فلسطینی پرچم لہرا رہا ہے،موجودہ حکومت کی پالیسی عوامی امنگوں کی ترجمان نہیں ہےبلکہ یہ خوف اور بزدلی کی پالیسی ہے، ہمیں قائداعظم محمد علی جناح،علامہ اقبال اور لیاقت علی خان کی پالیسی کو اپنانا ہوگا،نیشنل میڈیا پر اسرائیل کیخلاف بات کرنا جرم بن چکا ہے،14 اگست کو اسلام آباد میں ایک بڑا پروگرام کرینگے،حکومت سیو غزہ کمپین کیساتھ اپنے معاہدے کی پاسداری کرےبصورت دیگر امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کرینگے۔