دیہی علاقوں میں متبادل توانائی کے زرائع متعارف کرا رہے ہیں، رومینہ خورشید عالم

دیہی علاقوں میں متبادل توانائی کے زرائع متعارف کرا رہے ہیں، رومینہ خورشید عالم

اسلام آباد۔ وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ وہ ملک میں شہری ماحولیاتی اقدمات اور دیہی علاقوں میں متبادل توانائی کے ذرائع متعارف کرانے کے لیے دو طرفہ اور کثیر جہتی ڈونرز کے ساتھ ساتھ بڑے بینکوں کو شامل کرکے جاری منصوبوں کے لیے وسائل کو متحرک کر رہی ہیں۔ یہ بات انہوں نے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔

فعال مواصلات اور رابطہ کاری کے پیش نظر، وزیر اعظم کی معاون نے ایک ڈیش بورڈ قائم کرنے پر زور دیا جو وزیر اعظم کے دفتر سے بھی منسلک ہو گا، تاکہ پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے اور چیلنجوں سے نمٹا جا سکے تاکہ منصوبوں کی تیز رفتار ٹریکنگ اور مقاصد کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے۔

فضائی آلودگی کے خلاف جنگ کے لیے وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ اور یو این ڈی پی(UNDP )کے تعاون سے مونٹریال پروٹوکول پروجیکٹ کو ملک بھر میں شروع کر رہا ہے جو اوزون اور ہائیڈرو کلورو فلورو کاربن (HCFC) کو ٹھیک کرے گا۔ اس پروجیکٹ کو ملٹی لیٹرل فنڈ سیکریٹریٹ نے594,748 ڈالر مالیت کے بجٹ کے ساتھ فنڈ کیا ہے اور یہ 2027 میں مکمل ہوگا۔

II GLOF پراجیکٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جو گلگت بلتستان کے 10 اضلاع اور خیبر پختونخواہ کے 08 اضلاع پر توجہ مرکوز کر رہا تھا جس کا بجٹ 37 ملین ڈالر گرین کلائمیٹ فنڈ (GCF) سے فراہم کیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد سیلاب کے خطرات کو کم کرنا ہے اور کمیونٹی کے 696,000 افراد اس منصوبے سے براہ راست مستفید ہوتے ہیں۔

گرین ہاوس گیسوں کے اخراج کو کم کرکے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے، وزارت ملک میں ایک نیا پروجیکٹ ” پروموشن اینڈ ایپلیکیشن آف سسٹین ایبل بایوماس انرجی ٹیکنالوجیز) PASBET) بھی شروع کر رہی ہے جس کی لاگت 28,724,726 امریکی ڈالرز ہے۔ یہ پروجیکٹ 2028 میں مکمل ہوگا۔

ماحولیاتی پائیداری کو فروغ دینے اور قومی اور ذیلی قومی دونوں سطحوں پر آب و ہوا کی لچک پیدا کرنے کے لیے وزارت اپنے فلیگ شپ پراجیکٹ “کلائمیٹ ریزیلینس پروگرام” پر کام کر رہی ہے۔ موسمیاتی وعدے کے اس اقدام کا مقصد موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے مقامی اور علاقائی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون اور لچک کو فروغ دینا ہے۔

ماحولیاتی خطرات کے خلاف گلوبل شیلڈ پراجیکٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس کا مقصد آفات کے خلاف پہلے سے مرتب شدہ مالیات کو کافی حد تک زیادہ اور بہتر انداز اور سہولت فراہم کرکے ضرورت مند افراد کے تحفظ کو بڑھانا ہے۔

یو این ڈی پی کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے، وزیر اعظم کی معاون عالم نے وزارت کے سینئر افسران کو ان منصوبوں کے بارے میں ماہانہ پیش رفت کا جائزہ اجلاس بلانے کی ہدایت کی اور کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں یہ حکومت ملک کو موسمیاتی لچکدار بنانے کے لیے پرعزم ہے۔