اسلام آباد ۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پولیس کے افسران مسلح ڈکیتیوں میں ملوث ڈاکوں کے سرپرست نکلے،آئی جی سید علی ناصر رضوی کے حکامات پر انکوائری کے بعد افسران کو سرکاری نوکریوں سے فارغ کر دیا گیا .
اسلام آباد راولپنڈی اور ٹیکسلا میں مسلح ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث گروہ کو اسلام آباد پولیس کے ایک ایس ایچ او ایک سب انسپکٹر اور ایک اے ایس آئی کی مکمل پشت پناہی حاصل تھی۔
آئی جی اسلام آباد نے انکوائری کروائی تو اسلام آباد پولیس کے افسران کی ڈکیت گینگ کی سہولت کاری ثابت ہو گئی.آئی جی اسلام آباد نے دو سب انسپکٹرز ایک اے ایس آئی ایک ہیڈ کانسٹیبل اور ایک کانسٹبل کو سرکاری نوکریوں سے فارغ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے .
پولیس کے افسران مسلح ڈکیتوں میں ملوث ڈاکوں کے سرپرست نکلے ہیں دو سب انسپکٹرز ایک اے ایس ائی ایک ہیڈ کانسٹیبل اور ہیڈ کانسٹیبل نوکری سےفار غ راولپنڈی پولیس کی جانب سے ائی اسلام اباد کو درخواست دی گئی تھی کہ اسلام اباد پولیس کے سرپرستی کرتے ہیں.
جس پر انکوائری کی گئی اور انکوائری میں یہ الزامات جو ہیں وہ ثابت ہوئے ہیں جس کے بعد نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے ایس ایچ او تھانون سب انسپکٹر عا صم غفار کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے سب انسپکٹر ظفر اقبال کی تنزلی کر کے اے ایس ائی بنا دیے گئے.
جبکہ ہیڈ کانسٹیبل محمد ساجد دو کانسٹیبل محمد ہارون اور محمد نوید کو نوکری سے بھی برخاست کر دیا گیا ہے نوٹیفکیشن جاری کر دیے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ جو ان پہ الزامات لگے تھے کہ ڈاکو پکڑے گئے تھے کینٹ میں ٹیکسلا میں اور اس وہاں پہ انکشاف ہوا کہ جو ایس ایچ او ہیں اور دیگر جو پولیس افسران ہیں وہ ان کی سرپرستی کرتے ہیں ان گرفتار بھی ہوتے ہیں تو پھر رشوت لے کے ان کو چھوڑ دیا جاتا ہے.