چیمبر آف کامرس میں 40 سال سے مافیا بیٹھا ہے ، باپ بیٹا سالہ سمبدی کو لاتا ہے،چیرمین ڈیموکریٹک گروپ آغا شیراز ملک

اسلام آباد (امتثال سے) چیرمین ڈیموکریٹک گروپ آغا شیراز ملک نے کہا ہے کہ 19ستمبر کو ہم نے چیمبر آف کامرس کے الیکشن میں حصہ لیا اور پہلے الیکشن میں ہم نے 30پرسنٹ ووٹ حاصل کئے اور اپنے ووٹرز اور سپورٹرز کا شکریہ ادا کیا۔ پچھلے 40 سال سے جو لوگ اسلام آباد چیمبر پر قابض ہیں جنہوں نے اج تک ووٹرز کی قدر نہیں کی ووٹ تو وہ صحیح استعمال کرتے ہیں مگر ان کی قدر نہیں ہوتی اور یہ ڈیموکریٹس گروپ اس لیے معرض وجود میں ایا ہمیں ممبران نے اسلام اباد چیمبر کے جو معزز ممبران ہیں ان کے اسرار پر ہم نے یہ گروپ بنایا ڈیمو کریٹک گروپ اور انشااللہ اس دفعہ اگر 25/ 30 پرسنٹ وولٹ 25 پرسنٹ ووٹ لیے ہیں انشااللہ آئندہ ہمارے ووٹ کی مقدار بھی بڑھے گی اور ہمارے ساتھی جو ہمارے اوپر اعتبار کر رہے ہیں جو ہمارے ساتھ چل رہے ہیں وہ بھی چلے گا الیکشن کو فیئر میں نہیں سمجھتا ہوں الیکشن فیئر نہیں ہوا انہوں نے مناپلی بنائی ہوئی ہے ان کا سٹاف الیکشن سے پہلے کوئی بھی الیکشن اناونس کرنے کے بعد اپ نے کبھی سنا ہے کہ وہی کیبنٹ بیٹھی رہے اسی دفتر میں اسی کو چلاتی رہے میرا سوال ہے اپنے چیمبر کے ممبران سے جو ووٹ اپ دیتے ہو کبھی اپ نے سنا ہے وہی ٹیم بیٹھی ہوتی ہے میں سمجھتا ہوں آئندہ کے لیے یہ ٹیم اگر الیکشن کالعدم ہوتا ہے تو دوسری ٹیم آنی چاہیئے جو عبوری گورنمنٹ جس کو کہتے ہیں عبوری لوگ آنے چاہیے میرا یہ ایک سوال ہے دوسرا اپنے گروپ کو لسٹ ٹائم پہ مہیا کرنی چاہیے تیسرا اگر کوئی اس گروپ میں یا سٹاف بیٹھا ہوا ہے اس کا کوئی کام نہیں ہے پہلے گروپ کو جو بیٹھے ہوئے 40 سال سے ا ان کو گھس بیٹھئیے کہوں گا جو یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے آبا وجداد ہیں یہ چیمبر ہمارا اجداد کے ملکیت ہے نہیں یہ اپ کی اور معزز ممبران کی ملکیت ہے جب بھی معزز منسٹری کامرس یا ڈیجیٹیو ہمیں بلاتا ہے ہماری ٹیم جاتی ہے ادھر ہمارے وکلا جاتے ہیں ندیم منصور نہ صرف جاتے ہیں مگر ان کا کوئی بندہ ا کے ہیرنگ پہ حاضر نہیں ہوتا کیونکہ ان کو پتہ ہے ان کی تو آنے یا جانے سے ان کا کیس حل نہیں ہوگا ان کا تو بیک ڈور پہ کیس حل ہوں گے تو میں ان کو انشااللہ اس چیز پہ لائوں گا کہ قانون اور عین کے مطابق ان کے کیسز ہوں ہم کیسوں ہم نیگٹو لوگ نہیں ہیں ہم پازیٹو ہیں ہم جو بھی آواز اٹھاتے ہیں حق کی اواز اٹھاتے ہیں اور ممبران کی آواز اٹھاتے ہیں ہم نے کیسوں پہ نہیں جانا اس کو الجھانا نہیں ہے کیسوں پہ مگر ممبران کے جو اثرات سے ندیم منصور کو رابطے کرتے ہیں بارہا لوگ ہیں رابطے کرتے ہیں ان کی وجہ سے ہم اس کا اس کے اوپر پرسو کر رہے ہیں کیسوں کو جو بھی ہوگا اگے اپ کے سامنے رکھیں گے یہ ہماری الیکشن کے بعد پہلے پہلی پریس کانفرنس تھی اور انشااللہ ائندہ جو بھی ہوگا اپ کے سامنے رکھتے جائیں گے صدر ڈیموکریٹک گروپ چیمبر آف کامرس بیسکلی چیمبر کا کام کیا ہے ہم لوگ جو انڈسٹریز ہیں جو ٹریڈنگ ہیں ان لوگوں کو بوسٹ اپ کر سکے ہم لوگ بزنس مین کی بیٹر مین کے لیے چیمبرز کو ڈیویلپ کیا گیا لیکن یہاں پہ 40 سال سے ایک مافیا بیٹھا ہوا ہے جو کہ اپنے باپ بیٹا سالہ سمبدی کو لاتا ہے اور صرف سارا کچھ جو ہے اپنے پاس رکھتا ہے ممبرز کی فیسوں کو کھاتا ہے اور ویبرز جو ہیں ان کو بھی کوئی ایسی چیزیں نہیں دی جاتی ہیں جس سے ممبرز کا پیرافٹ ہو کوئی امپورٹ ایکسپورٹ پالیسی بھی ہے مینوفیکچرز کے لیے کچھ نہیں ہے انڈسٹریز کے لیے کچھ نہیں ہے ہم ممبرز کی فلاح و بہبود کے لیے جو ہے اب سٹرگل کریں گے نہ ہمیں کوئی سیٹ چاہیے نہ ہم کسی چیز کے آرہے ہیں ۔ اسلام آباد کے جتنے بھی الیکشنز ہوئے اس سے پچھلا الیکشن جو تھا اس میں بھی دھاندلی ہوئی ہے اس میں انہوں نے بیلٹ پیپرز جو تھے وہ مارک کیئے ہوئے تھے جن کو ہم نے موقع پہ پکڑا وہ کیس آج بھی ہائی کورٹ کے کہنے کے اوپر منسٹری آف کامرس میں ہے اور ابھی تک منسٹری اف کامرس نیفیصلہ نہیں کیا جبکہ ٹنیور بھی پورا گزر گیا ہے لہذا وہ ایک قسم کا سبجیکٹس ہو گیا اس سال جو ہے جو قانون کے تحت کانسٹیٹیوشن کہتا ہے وہ یہ کہتا ہے کہ کوانسٹیٹیوشن کا ارٹیکل ا 21 کا 15 ہے جو آفس بیرر ہوگا یا جو ایگزیکٹو ممبر ہوگا اس کو ایک دو سال کا گیپ دینا پڑے گا اور وہ پھر الیکشن لڑ سکتا ہے جبکہ ایسا یہاں پہ نہیں ہوا ہے اور اس کے لیے ایک ہمارا ارٹیکل بھی پاس ہوئے ہوئے ہیں جن کو دکھانا بھی ضروری ہے اور اس کمپلینٹ کو لے کے ہم ڈی جی ٹی او صاحب کے پاس چلے گئے ہیں کہ جی یہ جو اس وقت کے ناصر قریشی جو ہمارے صدر ہیں اسلام آباد چیمبر کے کرنٹ یہ پچھلی دفعہ کے ایگزیکٹو ممبرز ہیں ہماری وہاں پہ ہیرنگ ہوئی ڈی جی سی او کے اگے ڈی جی او کی جو آرڈر ہے وہ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں تاکہ تمام ممبرز اس کو غور سے سن لیں یہ اس کا ارڈر ہے جی جو ڈی جی ٹی او نے آرڈر کیا اور اس کے باوجود یہ اس آرڈر کے خلاف ہے ہائی کورٹ کو اس کا نہیں معلوم تھا کہ یہ کیوں ہم سے رس مانگ رہے ہیں یہ ہائی کورٹ کا آرڈر ہے اس میں کہیں اس نے یہ نہیں کہا کہ ڈی جی پی او کا ارڈر جو ہے وہ کینسل ہے اور یہ نہیں کہا کہ یہ الیکشن لڑ سکتا ہے اور آپ یہ ملاحظہ فرمائیں کہ اس وقت جناب صدر بن کے کر پھر رہے ہیں ہائی کورٹ کے آرڈر کی انہوں نے کنٹم کیا یہ انہوں نے جمبل نے رزلٹ دیا ہے کہ پریزیڈنٹ ناصر ہیں اور جب کہ ہائی کورٹ کے ارڈر کے مطابق اس میں لکھنا چاہیے تھا سبجیکٹ ٹو آٹ کم آف رٹ پٹیشن 261224 لہذا کنٹیمٹ بھی چل رہی ہے اور وہ بھی ہے آج بھی ہماری سنوائی تھی اور اب اگلی سماعت 21/11/2024 کو ہے ہم چاہ رہے ہیں یہ سسٹم کے خلاف ہے ہمارا ذاتی طور پہ کسی سے کوئی بھی ایسا نہیں ہے ہم چاہتے ہیں کہ ہر چیز میرٹ پہ ہو جو کینڈیڈیٹس آئے وہ میرٹ پہ آئے اس کے الیکشن کا پروسیس ایف پی سی سی ائی کی طرح ہونا چاہیے جیسے وہاں لیکچر ہوتے ہیں جس پریزیڈنٹ نے آنا ہے سی پی نے آنا ہے اس کا باقاعدہ طور پہ نام سامنے آئے یہ نہیں ہے کہ بند کمرے سے آپ نے اپنے بچے کو ایگزیکٹو کا لگا کے اور اس کے بعد اس کو لے ائیں 40 سال میں آپ دیکھیں یہ 12 آدمی ہیں تو 12 آدمی کا مطلب یہ ہے کہ مثال ہے کہ وہ ہر دفعہ آ رہا ہے 36 سال تو انہوں نے ایک دوسرے کی باریاں دے کے گزار دی ہہں اس کے بعد اپنے باپ بیٹوں، سمدی کو دمادوں کو لے کے آ رہے ہیں لہذا اسی چیز کی کاوش کے سلسلے میں ڈیموکریٹ اور ہمارا جو گروپ ہے خاص طور پہ چیئرمین آغا شیراز ملک اس چیز کے بہت سٹرکٹ ہیں کہ اس میرٹ پہ ہم نے جانا ہے نہ ہم خود غلط کام کوئی کریں گے ہم نے وہ کام کرنا ہے جو جس کا بینیفٹ جو ہے ہم یہ چاہتے ہیں کہ انڈسٹری کی طرف جو یہ اتنا دماغ لگاتے ہیں اس سیاست میں انڈسٹری کو پروموٹ کریں مینوفیکچرلز کے اوپر بہت کریں مارکیٹ کا دھیان رکھیں انڈسٹریل زون کے اوپر کام کریں امپورٹ ایکسپورٹ کے لیے وہ کام کرے اس وقت رینیول انرجی اپ دیکھیں کہ الیکٹریسٹی کا مسئلہ ہے اس کے اوپر اس چیمبر کیا کر رہا ہے چیمبر میں کوئی امپورٹ ایکسپورٹ پہ کام نہیں کر رہا ان کا یہ فرض ہے کہ بیسکلی یہ کام کریں جبکہ یہ کام یہ لوگ نہیں کر رہے ہیں جس سے ہم سمجھتے ہیں کہ سرا سر چیمبر کو ایک سیاسی اکھاڑا بنایا ہوا ہے اس سیاسی کھانے کے ہم خلاف ہیں اور انشااللہ اپنا قدم بڑھا رہے ہیں 21 نومبر کو اگر یہ نہ ائے تو انشااللہ میں آغاسے دوبارہ گزارش کروں گا کہ ہم فل فریجک پریس کانفرنس کر کے تمام حقائق جو ہیں اپنے ممبرز کے سامنے رکھیں۔