آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کا ڈی چوک میں پریس کانفرنس کا انعقاد،شہریوں کی آمد رفت کیلئے شہر کے مختلف مقامات پر موجود رکاوٹوں کو مکمل بند نہیں کیا گیا اور مختلف مقامات پر پولیس کی طرف سے متبادل راستوں کے انتظام کو یقینی بنایا گیا ہے،آج کے سکیورٹی انتظام کے متعلقہ شہریوں کو وقتاًفوقتاً مختلف ذرائع سے آگاہی دی جاتی رہی ہے ،ہم اس بات کو یقینی بنارہے ہیں کے قوانین اور ضابطے کے مطابق جو بھی ہمارے فرائض ہیں انکو پیشہ وارانہ طریقے سے سرانجام دیں ۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے ڈی چوک اسلام آباد میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا،اس موقع پر سینئر پولیس افسران بھی موجود تھے،پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ کسی بھی شہری کو آمدو رفت میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے ،شہر کے جس علاقہ میںجہاں پر مختلف رکاوٹیں ہیں انکو مکمل طور پر بند کرنے کے بجائے اسلام آباد پولیس نے اس بات کو یقینی بنایا کے وہاں سے آمد و رفت کا سلسلے جاری رہے تاکہ شہریوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ،جبکہ دور دراز علاقہ جات میں جہاں پر بھی رکاوٹیں موجود ہیں وہاں پر چیف ٹریفک آفیسر اسلام آباد نے مکمل متبادل راستے کا انتظام کیا ہے تاکہ تمام علاقے میںآمد رفت جاری رہے .
انہوں نے مزید کہا کہ آج کے سکیورٹی انتظام کے متعلقہ شہریوں کو وقتاًفوقتاً مختلف ذرائع سے آگاہی دی جاتی رہی ہے اورساتھ ہی ساتھ مختلف پولیس فورسز جو دوسرے اضلاع سے اسلام آباد آئیں ہیں انکے متعلق بھی معلومات شئیر کی جاتی رہی ہیں،آج بھی ہم سب آپکے سامنے موجود ہیں اور اس بات کو یقینی بنارہے ہیں کے قوانین اور ضابطے کے مطابق جو ہمارے فرائض ہیں انکو پیشہ وارانہ طریقے سے سرانجام دیں ،اس سلسلے میں ہم تمام تر وسائل بروئے کار لارہے ہیں کہ ہائی کورٹ کی طرف سے وفاقی دارلحکومت میں امن و امان کو برقرار رکھنے اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے جو احکامات ہیں انکو پورا کیا جائے اور تمام معاملات کو قانونی تقاضوں کے عین مطابق سرانجام دیا جائے،ایک بات میں واضح کرنا چاہتا ہوں کے بطور پولیس افسر ہماری اولین ذمہ داری ہے ہم قوانین کی پاسداری اور اس پر عملدر آمد کو یقینی بنائیں اور ہم اس کو بھرپور انداز میں سرانجام دے رہے ہیں،سلام آباد پولیس شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کیلئے تمام تر ممکنہ اقدامات اٹھا رہی ہے،کسی کوعوام الناس کے امن میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی.