اسلام آباد (کرائم رپورٹر )وفاقی دارلحکومت پولیس افسران کے دعوے دھرے کے دھرے رہے گئے 27تھانوں کی پولیس گشت اور ناکوں کے باوجودجرائم پر قابو نہ پا سکی ، 2024میں ڈکیتی ، اغوا برائے تاوان،قتل ، ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل، چوری، شہری اربوں روپے مالیت کی 430 قیمتی گاڑیوں ، تین ہزار موٹر سائیکلوں سے محروم ہو گئے ،،پولیس کے اعداوشمار کے مطابق اسلام آباد میں نئے آنے والے افسران نے چوروں ڈاکووں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کے باوجود پولیس جرائم کو کنٹرول کر نے میں کامیاب نہ ہو سکی شہر میں پولیس گشت ناکوں کے باوجود اسلام آباد میں سال 2024 شہریوں کے لئے بھاری رہا ،.
دارالحکومت میں 163 شہریوں کوقتل کردیا گیا،رواں سال اسلام آبادسے 5 افراد کو تاوان کے لیے اغوا کیا گیا جبکہ 1770 ڈکیتی کی وارداتیں ہوئیں،ڈکیتی کے دوان دوران مزاحمت کرنے پر 16 افراد بھی قتل کر دیا گیاجبکہ چوری کی 1 ہزار، وارداتیں ہوئیں،22 تھانوں کے مختلف علاقوں سےایک سال میں3 ہزار 397 موٹر سائیکل اور کروڑوں روپے مالیت کی 430 گاڑیاں چوری ہو ئیجبکہ 600 موٹر سائیکلز اور 33 گاڑیاں شہر کے مختلف علاقوں سےگن پوائنٹ پر چھین لیا گیاو فاقی دارلحکومت میں سال 2024 دسمبرتک مجموعی طور پر 22 ہزار 492 وارداتیں ہوئی اسلام آباد:شہر میں جرائم کنٹرول کرنے میں کئی پولیس اہلکار شہیدبھی ہوئے،سال 2024اسلام آبادسے 3ہزار 3سو97موٹرسائیکل چوری کئے گئےاسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں 430 گاڑیاں چوری کی گئیں جبکہ اسلحہ کی نوک 33گاڑیاں چھین لی گئیں،،، پولیس افسران کی ہدایت پر تھانوں کے ایس ایچ اوز کرائم پر قابو پانے کی بجائے کرائم چھپانے میں مصروف رہے .