اسلام آباد (نیوز رپورٹر)روانڈا کی سفیر فاطو حریرمانا نے جمعرات کو اسلام آباد میں وزیرِ اعظم کی موسمیاتی تبدیلی کے کوآرڈینیٹر رومینہ خورشید عالم سے ملاقات کے دوران پاکستان اور روانڈا کے درمیان موسمیاتی تبدیلی، پانی کے تحفظ، سمارٹ زراعت اور قدرتی آفات کے انتظام کے حوالے سے دوطرفہ تعاون کے امکانات پر زور دیا، ملاقات میں، دونوں رہنماؤں نے موسمیاتی تبدیلی، ماحولیاتی نقصان، ہیٹ ویوز، خشک سالی اور پانی کی کمی جیسے مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی بڑھتی ہوئی ضرورت پر بات کی۔ دونوں طرف سے قومی اور عالمی سطح پر پائیدار ترقی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا گیا، فاطو حریرمانا نے کہا، “پاکستان اور روانڈا کے درمیان 62 سالہ دیرینہ تعلقات ہیں، جن میں تجارت، صحت اور سرمایہ کاری جیسے شعبوں میں فعال تعاون موجود ہے۔ اب ماحولیاتی تحفظ، موسمیاتی لچک پیدا کرنا، پانی کے تحفظ، قدرتی آفات کے خطرات سے نمٹنا اور خشک سالی جیسے مسائل ہیں، جن میں دونوں ممالک کے لیے تعاون کے بے شمار مواقع موجود ہیں ، سفیر حریرمانا اور وزیرِ اعظم کے موسمیاتی معاون نے موسمیاتی تبدیلی کے حل کے لیے کئی اہم شعبوں میں تعاون کے امکانات پر بات چیت کی، جن میں ماہرین کے تبادلے، مشترکہ تحقیقاتی منصوبے اور سبز ٹیکنالوجیز کا استعمال شامل ہیں تاکہ پائیدار ترقی کو فروغ دیا جا سکے، سفیر حریرمانا نے مزید کہا، “روانڈا عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان کے ساتھ شراکت داری نہ صرف ہماری موسمیاتی لچک کو مستحکم کرے گی بلکہ ایسے عملی اور قابل عمل حل فراہم کرے گی جو ترقی پذیر ممالک میں لاگو کیے جا سکتے ہیں، ملاقات کے دوران، سفیر حریرمانا نے روانڈا کی ماحولیاتی پائیداری کے شعبے میں قائدانہ کردار کو اجاگر کیا اور بتایا کہ روانڈا نے عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے اور تجدیدی توانائی کے فروغ کے لیے ترقی پسند پالیسیاں اپنائی ہیں۔ ان کے ملک کے جنگلات کی بحالی اور ماحولیاتی تحفظ کی کوششوں نے عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کی ہے۔