اسلام آباد(نیوز رپورٹر) وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی، رومینہ خورشید عالم نے عالمی دلدلی علاقوں کے دن کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا ھے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف جنگ میں دلدلی علاقے قدرتی حفاظتی حصار فراہم کرتے ہیں اور موسمیاتی تبدیلیوں سے بچاؤ کے لئیے اہم ذریعہ ہیں، رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ پاکستان کے دلدلی علاقے عالمی اہمیت رکھتے ہیں اور ان کی حفاظت کے لیے تیز اور مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔ ان علاقوں کی حفاظت ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے کے لیے نہایت ضروری ہے کیونکہ یہ علاقے پانی کے ذخیرے، حیاتیاتی تنوع اور سیلاب و خشک سالی کے خطرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں 19 دلدلی علاقے عالمی اہمیت کے حامل ہیں، اور ان کا تحفظ پاکستان کی ماحولیات کی سالمیت کے لیے بہت ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ دلدلی علاقوں کی حالت میں ہونے والی تبدیلیاں موسمیاتی بحران میں اضافے کا باعث بن رہی ہیں، جس سے پاکستان میں قدرتی آفات کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔
رومینہ خورشید نے یہ بھی بتایا کہ دلدلی علاقوں کے تحفظ کے لیے حکومت پاکستان اقدامات کر رہی ہے، لیکن ان اقدامات کی کامیابی کے لیے مقامی آبادی کا کردار انتہائی اہم ہے۔ مقامی لوگ دلدلی علاقوں کے تحفظ میں مدد دے کر نہ صرف اپنے ماحول کو بچا سکتے ہیں بلکہ ان کی زندگیوں کو بھی بہتر بنا سکتے ہیں، رومینہ خورشید نے اس بات پر زور دیا کہ دلدلی علاقوں کی حفاظت میں تمام شعبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا، چاہے وہ حکومت ہو، غیر حکومتی تنظیمیں ہوں، یا مقامی افراد۔ یہ تعاون ہی پاکستان میں دلدلی علاقوں کے تحفظ کو ممکن بنائے گا اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے میں مدد دے گا۔ دلدلی علاقوں کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ ہمیں ان علاقوں کی حفاظت کے لیے مزید ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ پاکستان میں ماحولیاتی بحران کو کم کیا جا سکے اور مستقبل میں ان قدرتی وسائل کا بہتر استعمال ممکن بنایا جا سکے۔