اسلام آباد(نیوز رپورٹر)انٹرنیشنل سیڈ ٹیسٹنگ ایسوسی ایشن،سوئٹزرلینڈ کی ایک دو رکنی آڈٹ ٹیم نے سنٹرل سیڈ ٹیسٹنگ لیب،اسلام آباد کا دو روزہ کوالٹی مینجمنٹ سسٹم اور لیبارٹری کی تکنیکی سرگرمیوں کا آڈٹ کیا۔ آڈٹ کا بنیادی مقصد سی ایس ٹی ایل کے ذریعہ برآمد کئے جانے والے بیج کی جانچ کے دائرہ کار کو بڑھانا تھا۔ دائرہ کار میں توسیع میں پھولوں اور جنگلات کی انواع، کوٹڈ بیج کی جانچ، ٹیٹرازولیم ٹیسٹ، نمی اور جوش کی جانچ شامل ہے۔ سی ایس ٹی ایل پہلے ہی آئی ایس ٹی۔اے کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہے اور بین الاقوامی سیڈ لاٹ تجزیہ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی مجاز ہے جسے او آئی سی اور بی آئی سی سرٹیفکیٹ کہا جاتا ہے۔ یہ سرٹیفکیٹ بیج کی تجارت کے لیے پوری دنیا میں قبول کیے جاتے ہیں۔
آئی ایس ٹی۔اے آڈٹ کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے،فیڈرل سیڈ سرٹیفیکیشن کے ڈائریکٹر جنرل، جناب محمد اعظم نے کہا کہ سی ایس ٹی ایل کو پہلی بار 2019 میں بین الاقوامی طور پر تسلیم کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے یہ تیسرا آڈٹ تھا۔ انہوں نے کہا کہ سی ایس ٹی ایل نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران تقریباً 200 بین الاقوامی بیج برآمدی سرٹیفکیٹ جاری کیے ہیں جس سے ملک کے لیے بہت زیادہ ضروری زرمبادلہ کمایا گیا ہے۔ سال 2024 کے دوران، سی ایس ٹی ایل کے جاری کردہ سرٹیفکیٹس کے ساتھ پاکستان سے 27,800 امریکی ڈالر مالیت کے بیجوں کی مقدار برآمد کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور وزارت کے وژن کے تحت پاکستان سے زراعت سے متعلقہ برآمدات کو بڑھانا ہے۔
سی ایس ٹی ایل مقررہ مدت کے اندر انتہائی ضروری بین الاقوامی آئی ایس ٹی۔اے سرٹیفکیٹ فراہم کرکے بیج برآمد کنندگان کو سہولت فراہم کر رہا ہے۔قومی بیج سکیم کے لئے ایم آئی ایس سیڈ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم شروع کیا گیا ہے اور آئی ایس ٹی۔اے سکیم کو بھی مستقبل قریب میں ایم آئی ایس کے ساتھ ضم کر دیا جائے گا۔جناب نذر اقبال، ڈائریکٹر اور جناب امجد حسین، ٹیکنیکل منیجر نے آڈٹ ٹیم کو دستاویزات، تکنیکی سرگرمیوں اور لیبارٹری کے سابقہ ریکارڈ کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ آڈٹ ٹیم نے سی ایس ٹی ایل ٹیم کی کوششوں کو سراہا۔