راولپنڈی(نیوز رپورٹر)کمرشل مارکیٹ سے پندرہ سالہ قبضہ سسٹم اجارہ داری ختم کرکے ماڈل مارکیٹ بنائیں گے، سینکڑوں تاجروں نے آج کے جلسہ میں شرکت کر کے ہمدرد تاجر گروپ شاہین کے حق میں اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار گروپ لیڈر ہمدرد تاجر گروپ رضوان سنی ، سرپرست اعلیٰ راجہ اسد حمید، امیدوار برائے صدر ملک سہیل اعوان، چیئرمین مشتاق مغل، وائس چیئرمین حماد قریشی، جنرل سیکرٹری راجہ ظفر یوسف، سئنیر نائب صدر راجہ اسلم کیانی، نائب صدور ارشد مغل، وقاص عباسی، راحیل شہزاد، زبیر عباسی، راجہ راشد، جوائنٹ سیکرٹری طاہر اسماعیل ، فنانس سیکرٹری افتخار علی ،پریس سیکرٹری راجہ متیع نے کمرشل مارکیٹ میں تاریخی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ان رہنماؤں نے کہا کہ انجمن تاجران کمرشل مارکیٹ.
تمام مارکیٹ کی روڈز اور گلیوں کو از سر نو تعمیر کیا جائے گا۔ اور مین روڈ پر ٹف ٹائلز لگائی جائیں گی ۔ تمام کمرشل مارکیٹ کی الیکٹرک سپلائی انڈر گراؤنڈ کی جائے گی تاکہ کسی بھی ناگہانی صورت حال سے بچا جاسکے۔ صفائی کا نظام بذریعہ آر ڈبلیو ایم سی از سر نو ترتیب دیا جائیگا۔ کمرشل مارکیٹ میں بھکاری اور خواجہ سراؤں کو داخل ہونے کی اجازت ہر گز نہ ہو گی ۔ کسی تاجر کے اہل و عیال میں سے نا گہانی موت کی وجہ سے آس پاس کی کم از کم 10 دکانیں جنازہ ہونے تک بند رہیں گی ۔ اور کفن وغیرہ یونین مہیا کریگی ۔ یونین ہر تاجر کو Traders Cardجاری کریگی ۔ تاکہ ہر جگہ وہ اپنی شناخت ظاہر کر سکیں، یونین کمرشل مارکیٹ کی نو منتخب ایگزیکٹو باڈی کے تعاون اور تجاویز سے معاملات طے کریگی، ہر 15 دن بعد یونین اپنی کار کردگی اور تاجران کے حل کردہ مسائل سے ایگزیکٹو کمیٹی کو تحریری رپورٹ پیش کریگی ۔ کمرشل مارکیٹ کو ملکی سطح پر ایک ماڈل مارکیٹ بنایا جائے گا۔
اور بزرگوں اور بچوں کے لیے منی الیکٹر ک ٹرانسپورٹ مہیا کی جائیگی ۔ موبائل مارکیٹ کے تمام تاجرز کو مکمل تحفظ دیا جائے گااور کسی موبائل ریکوری کے لیے یونین آفس سے رابطہ کرنا ہو گا۔ بورڈ ٹیکس اور لیبر ٹیکس کی وجہ سے تاجران کمرشل مارکیٹ کے ساتھ گذشتہ 15 سال سے زیادتی ہورہی ہے جسکا سدِ باب ہو گا۔ اور کسی لیبر انسپکٹر اور بورڈ ٹیکس انسپکٹر کو برائے راست تاجران کمرشل مارکیٹ تک رسائی سے روکا جائے گا اور ٹیکس صرف سرکاری خزانے میں جمع کروائے جائیں گے اور کسی بھی غیر ضروری لین دین سے اجتناب کیا جائے گا۔ بے جا ہڑتال سے گریز کیا جائے گا اور کاروبار کے اوقات تعین کیے جائیں گے ۔ تمام تاجران کو صحت کی تمام تر سہولیات سرکاری سطح پر فری دی جائیں گی ۔ اور تمام ممکنہ مددکی جائیگی ۔ تمام ترقیاتی کام ایگزیکٹو کمیٹی سے مشاورت کے بعد ترتیب دیے جائیں گے ۔
یونین اپنی ایگزیکٹو کمیٹی ترتیب دیگی جو یونین ممبران کی نگرانی اور احتساب کریگی ۔ اور کسی بھی بد عنوانی اور زیادتی کی صورت میں یونین عہدیدار کو ہٹا دیا جائے گا ۔ یونین مارکیٹ ایگزیکٹو کمیٹی کو یونین کا پورا احتساب کرنے کا حق دیتی ہے ۔ کسی بھی لڑائی جھگڑے کی صورت میں معاملہ یونین آفس میں حل کیا جائے گا اور تھانہ کچہری سے اجتناب کیا جائے گا ،تاجران کمرشل مارکیٹ کو سول اور دیوانی چارہ جوئی کیلئے وکلاء کی سہولت بھی میسر کی جائیگی، تاجران کمرشل مارکیٹ کے مسائل اور مفادات کو بیرونی عناصر کی مداخلت سے محفوظ رکھا جائے گا۔ مارکیٹ کو ماڈل مارکیٹ بنا کر سرکاری سطح پر نائٹ بازار کی منظور ی لی جائے گی اور رات کو کسٹمرز کی سیکیورٹی کا بھی خاص خیال رکھا جائے گا۔ ٹھہیہ سسٹم کو ختم کر کے گورنمنٹ سے الاٹ شدہ بزنس ٹرالی مہیا کی جائے گی جو صرف رات کے وقت اپنا کاروبار کرنے کے پابند ہونگے، ایگزیکٹو کمیٹی الیکشن کمیشن ممبران اور یونین ایگزیکٹو کمیٹی کو صدر کا احتساب کرنے کا اختیا ر ہو گا ۔