اسلام آباد(نیوز رپورٹر)چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی، جس میں سی ڈی اے کے تمام بورڈ ممبران، سینئر افسران اور ماہرین نے شرکت کی ، اجلاس کے دوران، چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ماحولیاتی پائیداری کو بڑھانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ہر ممکن اقدامات کیے جائیں اس سلسلے میں، سی ڈی اے نے نہ صرف پیپر ملبری کے درختوں کو ہٹانے کا کام شروع کیا ہے بلکہ ان کی جگہ ماحول دوست درخت لگا کر شہر کے سبزہ کو بڑھانے اور ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اجلاس میں پیپر ملبری کے درختوں کو مرحلہ وار ختم کرنے کی کامیابی پر روشنی ڈالی گئی، جو کہ پولن سے متعلقہ صحت کے مسائل کا ایک بڑا سبب ہیں۔ اس اقدام سے گزشتہ سال کے مقابلے میں پولن کی مقدار میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، جس سے ہوا کے معیار اور عوامی صحت میں بہتری آئی ہے۔
سی ڈی اے کا مقصد ان درختوں کو موسمی لحاظ سے موزوں پودوں سے بدلنا ہے، جو شہر کے ماحولیاتی نظام کو مزید صاف بنائے گا اور اسلام آباد کے شہریوں کے معیار زندگی کو بہتر کرے گا۔ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ ماحول دوست پودے جیسے لوکاٹ، امرود، انجیر، خوبانی، پیپل، دیسی توت، ارجن، املتاس، کچنار، چکریندھا، میپل لیف، زیتون، سکھ چین، آملہ اور دیگر اقسام کے پودے لگائے جائیں۔ طلباء، اساتذہ، کاروباری طبقے اور معاشرے کے دیگر طبقات کو اس نیک مقصد میں شامل کیا جائے سی ڈی اے کے انوائرمنٹ ونگ کی شاندار کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے، چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ گزشتہ سال 600,000 درخت لگانے کی کامیابی کے بعد، سی ڈی اے نے 2025 کے بہار اور مون سون کے موسم میں دس لاکھ درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے، جسے حکومتی، نجی، طلباء اور معاشرے کے دیگر طبقات کی شرکت سے حاصل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، قدرتی ماحول کو فروغ دینے کے لیے 500,000 بیجوں کے سیڈ بالز بھی بوئے جا رہے ہیں، جو طویل مدتی ماحولیاتی فوائد کو یقینی بنائیں گے۔ عوامی شرکت کو فروغ دینے کے لیے، سی ڈی اے نے اسلام آباد بھر میں مفت پودے تقسیم کرنے کے لیے متعدد اسٹال لگائے ہیں، جہاں شہری آ کر مختلف درختوں کے بیج لگانے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ مزید برآں، سی ڈی اے کے اسٹال فاطمہ جناح پارک، لیک ویو پارک، سینٹارس مال، ٹریل-5، اور مختلف سیکٹرز جیسے آئی-8، آئی-9، آئی-10، جی-6، جی-7، جی-10، ایف-7، ای-7، اور ایف-6 میں قائم کیے گئے ہیں۔
چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے شہر کے میڈین سٹرپس، ہائی ویز کے ساتھ گرین بیلٹس، داخلہ پوائنٹس، اور شہر کی اہم شاہراہوں پر لینڈسکیپنگ کی ہدایت بھی دی ان اقدامات کا مقصد شہر کی خوبصورتی کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ ایک صحت مند اور صاف شہری ماحول کو فروغ دینا ہے۔ ماحولیاتی صفائی کی ذمہ داری کے احساس کو پروان چڑھانے کے لیے، اسکولوں اور کالجوں کو درخت لگانے کی مہم میں فعال طور پر شامل کیا گیا ہے، جس سے معاشرے کی وسیع پیمانے پر شرکت اور آگاہی کو یقینی بنایا جا رہا ہے سی ڈی اے کے یہ اقدامات اسلام آباد کے ماحول پر گہرا اثر ڈالیں گے۔ شہر کے سبزہ کو بڑھانے، پولن کی مقدار کو کم کرنے، اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانے سے یہ اقدامات ایک صحت مند اور پائیدار شہری ماحولیاتی نظام کو فروغ دیں گے۔ موسمی لحاظ سے موزوں پودوں پر توجہ ان کوششوں کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بناتی ہے، جبکہ بیجوں کے سیڈ بالز کے ذریعے قدرتی تجدید کو فروغ دینا سی ڈی اے کے ماحولیاتی توازن کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
چیئرمین محمد علی رندھاوا نے اسلام آباد کو ماحولیاتی پائیداری کے لیے ایک مثالی شہر بنانے میں ان اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کا مقصد نہ صرف شہر کو خوبصورت بنانا ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک صحت مند اور پائیدار ماحول دوست شہر بنانا بھی ہے۔ معاشرے کی فعال شرکت، خاص طور پر نوجوانوں کی، اس وژن کو حاصل کرنے کے لیے انتہائی اہم ہے چیئرمین سی ڈی اے نے اسلام آباد کو ایک سبز، خوبصورت، صاف ستھرا اور پائیدار شہر بنانے کے اپنے عزم کا اظہار کیا۔ ان اقدامات کے ذریعے، اتھارٹی کا مقصد خطے میں شہری ماحولیاتی انتظام کے لیے ایک اعلیٰ معیار قائم کرنا ہے۔