اسلام آباد(نیوز رپورٹر)اسلام آباد میں جنگ جیو کی بلڈنگ کے باہر پنجابی پترکاراں یونین اور جنگ ملازمین کے جاری احتجاجی کیمپ میں اس وقت صورتحال دلچسپ ہو گئی جب معروف کالم نگار، سینئر صحافی اور اینکرپرسن حامد میر وہاں پہنچے، اس موقع پر پنجابی پترکاراں یونین کے عبدالجبار نے حامد میر سے جنگ ملازمین کے احتجاج میں شریک ہونے کیلئے کہا تو حامد میر نے انتہائی تکبر سے جواب دیا کہ میرا اور آپ کا مسئلہ ایک ہے لیکن کیا آپ لوگ کبھی میرے مسئلے پر میرے ساتھ شریک ہوئے ہیں۔۔؟
جب آپ شریک نہیں ہوتے تو میں بھی آپ کے ساتھ شریک نہیں ہوسکتا۔ حامد میر جیسے بڑے صحافی کی یہ باتیں ان کی شایان شان نہیں، ایک جانب حامد میر ٹی وی پر بیٹھ کر انسانی حقوق کا نام نہاد پرچار کرتا ہے اور دوسری جانب حقیقت میں انسانی حقوق کا سب سے بڑا دشمن بن کر سامنے آیا ہے۔
حامد میر کو اگر ان لوگوں سے کوئی اختلاف تھا بھی تو اسے چاہئے تھا کہ وہ یہ کہہ کر آگے بڑھ جاتا کہ جی ٹھیک ہے میں انشاء اللہ آپ کے ساتھ بیٹھوں گا، مگر اس نے ایسا نہیں کیا، ماضی گواہ ہے کہ حامد میرکو گولی لگنے سے لیکر جب جب اس پر صحافت میں مشکل وقت آیا اسے آف ایئر کیا گیا اس پر پابندی عائد کی گئی تو ان تمام ورکرز نے اس کا ساتھ دیا مگر آج اس کی جانب سے ان کا ساتھ نہ دیکر اس نے اپنا قد چھوٹا کرلیا ہے۔