اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر ) اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر رٹ پٹیشن نمبر 3807 /2022 کے فیصلے کی روشنی میں سی ڈی اے کو تحلیل کرنے کیلئے وفاقی حکومت کو ہدایات جاری کردی گئیں ہیں جس پر ادارے کے ملازمین میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے۔
اس حوالے سے سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یٰسین، پاکستان ورکرز فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری اسد محمود، اظہر خان تنولی، سید ارشاد حسین شاہ، عثمان الیاس، سید اسماعیل شاہ، گوہر الہی، ملک محمد اسلم و دیگر عہدیداران نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سی ڈی اے مزدور یونین نے ہر سطح پر اپنی سیاسی و قانونی جدوجہد کے ذریعے ملازمین کے حقوق کا تحفظ کیا ہے اور آئندہ بھی قومی ادارے اور ملازمین کے تحفظ کیلئے اپنی عملی جدوجہد جاری رکھے گی اس حوالے سے سی ڈی اے مزدور یونین دس محرم الحرام کے بعد سپریم کونسل کا اجلاس بلاکر باہمی مشاورت سے اپنے لیگل ایڈوائزر سید نعیم بخاری ایڈووکیٹ کے ذریعے قانونی چارہ جوئی کرے گی۔
واضح رہے ماضی قریب میں بھی سی ڈی اے کی تقسیم اور اس کے اثاثہ جات کو میٹرو پولیٹن کارپوریشن اور وفاقی حکومت کو ٹرانسفر کرنے کے احکامات کئے گئے لیکن سی ڈی اے مزدور یونین نے ان فیصلوں کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کیں جسکی بدولت ادارے کی تقسیم اور اثاثہ جات کی منتقلی سمیت ملازمین کی ملازمتوں کو قانونی تحفظ ملا، سی ڈی اے خود مختار ادارہ ہے اور یہ 1960 کے آرڈینینس کے تحت وجود میں آیا لہذا اسلام آباد کی تعمیر و ترقی سمیت دیگر خدمات سی ڈی اے سر انجام دے رہا ہے اور ادارے کی ترقی اور شہر کی خوبصورتی کیلئے ملازمین دن رات محنت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ نام نہاد افراد جن کا سی ڈی اے سے دور دور تک تعلق نہیں وہ ادارے کے ملازمین کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ اور ادارے کی تقسیم کے حوالے سے ورغلا کر اپنی سیاست چمکانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن سی ڈی اے مزدور یونین کا مقصد مزدوروں کی فلاح و بہبود اور انکے حقوق کا تحفظ ہے اور ہر حال میں ملازمین کے حقوق کا تحفظ کرے گی اور اپنی قانونی، سیاسی اور عملی جدوجہد جاری رکھے گے۔