اسلام آباد(سپیشل رپورٹر ) سی ڈی اے کی نیلامی ، اربوں کا نقصان ناقص پالیسی چند افسران کی مبینہ ملی بھگت من پسند سرمایہ کاروں کو نواز دیا گیا گزشتہ روز ہونے والی کمرشل پلاٹوں کی نیلامی بری طرح ناکام ہو گئی ہے،پورے دن میں صرف ایک پلاٹ فروخت ہوا وہ بھی کلاس تھری شاپنگ سینٹر کا،جس سے کنونشن سینٹر کے ایک دن کے اخراجات بھی پورے نہیں ہو سکتے۔زرائع کے مطابق سی ڈی اے کے کمرشل پلاٹوں کی نیلام عام کا دوسرا روز جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے اسلام آباد میں کمرشل پلاٹس کی نیلامی کے عمل کی ذاتی طور پر نگرانی کررہے ہیں، سی ڈی اے کی ناقص پالیسی نیلامی میں چند افسران کی مبینہ ملی بھگت چند افسران نے من پسند سرمایہ کاروں کو نواز دیا ،زرائع کے مطابق بدھ کے روزجو چند پلاٹ نیلام ہوئے، وہ بھی انتہائی کم نرخوں پر فروخت ہوئے، جن میں اربوں روپے کا نقصان ہوا۔پلاٹ نمبر 12 جو گزشتہ سال 31.5 لاکھ روپے فی مربع گز میں فروخت ہوا تھا، وہ اس بار صرف 27 لاکھ روپے میں نیلام کیا گیا ، ایک اور اہم پلاٹ جو 35 لاکھ فی گز میں بآسانی فروخت ہو سکتا تھا محض 23 لاکھ روپے میں فروخت کیا گیا۔دوسری جانب اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدر سردار طاہر محمود نے بھی دعوی کیا ہے کہ کہا ہے کہ سی ڈی اے کی گزشتہ روز ہونے والی کمرشل پلاٹوں کی نیلامی بری طرح ناکام ہو گئی انھوں نے کہا کہ یہ سب سی ڈی اے کی ناقص پالیسیوں، ناروا فیسوں میں اضافہ، رشوت ستانی، بلڈرز کے نقشہ جات کی منظوری میں تاخیر اور صنعت دشمن اقدامات کا نتیجہ ہے۔
اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن ان تمام بلڈرز، ڈیویلپرز، رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اور الائیڈ انڈسٹریز کے نمائندوں کا شکریہ ادا کرتی ہے جنہوں نے ایسوسی ایشن کی قیادت پر اعتماد کرتے ہوئے متحد ہو کر آکشن کا بائیکاٹ کیا اور ایک تاریخ رقم کی۔ہم سی ڈی اے کے چیئرمین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں، ناجائز فیسیں واپس لیں،رشوت کے بازار کو بند کریں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ باہمی مشاورت کا نظام بحال کریں ورنہ احتجاج کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے گا۔