اسلام آباد (سٹی رپورٹر)محکمہ صحت کے ملازمین اور فیڈرل ہیلتھ الائنس کے چیئرمین چودھری قمر جاوید گجرنےمطالبہ کیا ہے کہ محکمہ صحت کے ملازمین کیساتھ نا انصافی اور سوتیلی ماں والا سلوک بند کیا جائےاور انہیں فوری طور پر اصلی حالت میں رننگ بیسک پر ہیلتھ الاؤنس بحال کیا جائے، وزارت خزانہ کی طرف سے ایک ہفتے میں مطالبہ پورانہ کیا گیا تو تمام ہسپتالوں میں سروسز کو معطل کر دیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری وزارت خزانہ کے ارباب اختیار پر ہو گی،نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنے دیگر ساتھیوں جنرل سیکرٹری ڈاکٹر یوسف علی خان، فنانس سیکرٹری امتیاز علی، ساجد بخاری، راجہ وقار، کلیم اللہ ورک،ملک قیصرکے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چودھری قمر جاوید گجرکا مزید کہنا تھا کہ ہر مشکل صورتحال میں ہیلتھ ملازمین نے سب کو سنبھال کر رکھاہوا ہے، کوئی وباء ہو یا قدرتی آفت صحتمند ملازمین آگے بڑھ کر علاج معالجہ میں لگ جاتے ہیں،وفاقی ملازمین نے 70 فیصد سے ڈیڑھ سو فیصد اضافہ کیا ہے .
ہمیں آئی ایم ایف کے اعتراض کا کہہ کر ٹرخایا گیاہماری فائل ایک ماہ سے وزارت خزانہ میں پڑی ہوئی ہے اگر ہماری فائل کومزید دبایا گیا اور آئندہ پیر تک مثبت جواب نہ آیا تو ہم تحریک کوآگے بڑھانے پر مجبور ہو نگے،اس موقع پر الائنس کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر یوسف علی خان کا کہناتھا کہ دیگر محکموں کے وفاقی ملازمین نے پٹرول سمیت تو اپنے فنڈز تو الاٹ کروا رکھے ہیں تاہم وفاقی ہیلتھ ملازمین سے ناروا سلوک کیا جارہا ہے،پاکستان کے ڈاکٹر اور نرسز تنخواہیں اور مراعات کم ہونے کے باعث پاکستان چھوڑ کر جا رہے ہیں ،اگر ایک ہفتے میں مثبت ردعمل سامنے نہ آیا توہم اپنا اگلا لائحہ عمل دیں گےجس میں اسپتال بھی بند کرسکتے ہیں،کلیم اللہ ورک نے کہا کہ و فاقی اسپتالوں کے ملازمین کا ہیلتھ رسک الاونس کئی سال سے فریز ہے، حکومت نے ڈسپیریٹی الاؤنس کی مد میں 30 فیصد الاؤنس لے لیامگر صحت کے ملازمین کو نظر انداز کر دیاگیا، وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے سمری بناکر وزارت خزانہ کو بھجوا دی ہےجسے دانستہ تاخیری حربوں سے دبایا جا رہا ہے.
ایک ہفتے میں الاونس بحال کیا جائے ورنہ مظاہرے میں شدت لائیں گے،ملک قیصر نے کہا کہ ہماری جانیں گئیں، ہیلتھ رسک الاؤنس پھر بھی نہیں ملا۔این آئی ایچ کے ویکسینیٹر ملک قیصر کا دلخراش انکشاف ٹیکہ لگاتے ہیپاٹائٹس سی کا شکار ہوا، علاج اپنی جیب سے کرایادوران سروس تین ساتھی انتقال کر گئے، کوئی پرسانِ حال نہیںہم وہ حق مانگ رہے ہیں جو دنیا بھر میں دیا جاتا ہے“ہیلتھ رسک الاؤنس بحال کیا جائے تاکہ ہم سکون سے کام کریںقربانیاں ہم نے دیں، فائدے دوسروں نے لیےاب بھی بیماری بھگت رہا ہوں، مگر سسٹم بے حس ہے، ہمارا مطالبہ پورا نہ ہوا تو ہسپتالوں میں کام چھوڑنے پر مجبور ہونگے جس سے عوام کا شدید نقصان ہوگا جس کی تمام تر ذمہ داری وزارت خزانہ کے ارباب اختیار پر ہوگی.