راولپنڈی(سپیشل رپورٹر) اربوں روپے مالیت کے نشاط سنیما پر پولیس انتظامیہ کی ملی بھگت سے مشہور زمانہ قبضہ گروپ ملک عارف نے انجمن تاجران راولپنڈی کے صدر شاہد غفور پراچہ کی اشیرباد سے متنازعہ اراضی کے کیس میں بائیکورٹ کے سٹے آرڈر کے باوجود لینڈ مافیا نے قبضہ کرلیا۔ ان خیالات کا اظہار نشاط سینما کی جدی مالک میمو نہ بانو، امپیریل مارکیٹ کے صدرمحمد رفیق شاہ تاجر رہنما جاجی دلاور خان اور ان کے وکیل بیرسٹر لقمان باجوڑی نے تاجروں کے ہمراہ راولپنڈی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہہماری جدی جائداد ہے ملک عارف نامی شخص نے اٹھارہ مرلے کی جعلی پی ٹی ڈی بنا کر ہمارے سینما پر قبضہ کر لیا ملک عارف نے سینما پر قبضے کیدوران سرعام فائرنگ کی چند حکومتی افراد کی زیر پرستی میرے سینما پر قبضہ کر رکھا ہیسیمنا میں میرے ساتھ دوسرے شئیر ہولڈرز بھی ہیں ایک شخص انتظامیہ کی ملی بھگت سے بندوق کے زور پر سینما پر قابض ہے میں قانونی جنگ کرکے تنگ آچکی ہوں اب میں راجہ بازار میں تاجروں کے ساتھ دھرنا دوں گی۔ اس وقت یہ قبضہ گروپ متحرک ہے ہم وزیر اعلیٰ پنجاب،آئی جی پنجاب سی پی او، آر پی او راولپنڈی سے مطالبہ کرتے ہیں معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کاروائی کی جائیقبضہ گروپ نے 2023 میں منصوبہ بندی سے فائرنگ کی تاکہ ہم طیش میں آکر حملہ آور ہوں ہم نے قانونی راستہ اختیار کیا مگر قابض گروپ کو پولیس کی سرپرستی حاصل ہے.
ہم باجوڑی لوگ ویسے ہی بدنام ہیں ہم اسلحہ اٹھائیں گے تو دہشت گرد کہلائیں گے اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو ہم اسلحہ اٹھانے پر مجبور ہوں گے ۔ انہوںنے کہا کہ20 دسمبر 2023 کو لینڈ مافیا کے سرغنہ ملک عارف اور شاہد غفور پراچہ کی اشیر باد سے قبضہ گروپ ملزمان نے اس اراضی پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ یہ ہائی پروفائل کیس تاحال عدالتوں میں زیر سماعت ہے، لیکن کریمنل معاملات کی تفتیش پولیس کی مبینہ لاپرواہی کی وجہ سے مسلسل تاخیر کا شکارہے، اس کیس کے مرکزی ملزمان ملک عارف اور شاہد غفور پراچہ ہیں، جوماضی میں بھی اپنی شرارتوں اور جھگڑوں کی وجہ سے بدنام رہے ہیں۔اب ملزمان نے ایک بار پھر ڈی ایس پی اور تھانے کے عملے کی مبینہ ملی بھگت سے بلڈنگ میں توڑ پھوڑشروع کر دی ہے۔ حیران کن طور پر یہ سب کچھ ہائی کورٹ کے سٹے آرڈر کے با وجود ہو رہاہے۔ اراضی کے اصل مالکان میمونہ بانوکا کہنا ہے کہ ملزمان منہ چھپا کر خطرناک اسلحہ اٹھائے راجہ بازار کے وسط میں دندناتے پھر رہے ہیں، لیکن پولیس انھیں گرفتار نہیں کر رہی ۔ انہوںنے الزام عائد کیا کہ بلڈنگ کے اصل مالکان سے کوئی اجازت نہیں لی گئی،اور پولیس کی خاموشی سے لینڈ مافیا کو کھلی چھوٹ دے دی ہے۔ اراضی مالکان نے پنجاب حکومت اور پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کیجائے۔ تفتیش میں تاخیر کی وجوہات کی شفاف جانچ کی جائے۔ ہائی کورٹ کے سٹے آرڈر کی تعمیل کو یقینی بنایا جائے۔ مبینہ طور پر ملوث پولیس افسران کیخلاف تحقیقات شروع کی جائیں۔ انہوںنے وزیر اعلیٰ پنجاب مرییم نواز شریف آئی جی پنجاب اور دییگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعہ کی تحقیقات کی جائے ، بغیر کسی آرڈر کے ہماری کمرشل پراپرٹی میںتھوڑ پھوڑ کررہے ہیں اس کو فوری بند کیا جائے ، اگر اس دوران کوئی خون خرابہ ہوا تو اس کا ذمہدار کمشنر راولپنڈی ، سی پی او راولپنڈی ، سی ای او راولپنڈی ٹی اے ایم اور دیگر حکام ہوں گے ۔وزیر اعلی پنجاب ، آئی جی پنجاب اور وزیر اعظم پاکستان سے فوری نوٹس لینے کا اپیل بصور تدیگر ہم راجہ بازار بند کرکے احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے ۔