اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)چیئرمین پیمرا محمد سلیم بیگ نے ابتک نیوز کی انتظامیہ کی طرف سے ورکرز کی تنخواہوں میں تاخیر ، کم از کم اجرت کے قانون پر عملدرآمد نہ کرنے اور جبری برطرفیوں کے خلاف سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ابتک نیوز کے چیف ایگزیکٹو کو حکم دیا ہے کہ آئندہ دو ہفتوں کے دوران تحریری شکایت پر اپنا جواب پیمرا ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں جمع کرائیں پیمرا احکام نے یہ فوری ایکشن راولپنڈی اسلام یونین آف جرنلسٹس کے صدر طارق عثمانی کی تحریری شکایت پر لیا ہے جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ابتک ٹی وی چینل باقاعدہ طور پر ایک بڑے بیگا کیمپ میں بدل چکا ہے اور یہی صورت حال دیگر ٹی وی چینلوں میں بھی دیکھی گئی ہے .
درخواست میں تحریر کیا گیا تھا کہ 25 اگست 2025 کو اسلام آباد میں قائم ابتک نیوز ٹی وی چینل کے ملازمین نے تنخواہوں میں تاخیر ، ادارے سے ورکرز کی جبری برطرفیوں اور کم از کم بنیادی اجرت کی عدم ادائیگی کے خلاف کام چھوڑ ہڑتال کر رکھی تھی اس اہم ترین ایشو پر جب راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کی قیادت ابتک نیوز کے دفتر پہنچی تو یہ بھیانک انکشاف ہوا کہ ابتک نیوز ٹی وی میں حکومت کی طرف سے کم از کم بنیادی اجرت کے نفاذ کی دھجیاں اُڑائی جا رہی ہیں اور اس ادارے کو ایک بیگار کیمپ کے طور پر چلایا جا رہا ہے اور کم از کم اجرت 37 ہزار کی بجائے ریگولر سٹاف کو 12 ہزار سے لے کر 35 ہزار روپے ماہانہ اجرت دی جا رہی ہے طارق عثمانی نے تحریری شکایت میں لکھا کہ اس پر بھی طرفہ تماشہ یہ ہے کہ یہ انتہائی قلیل تنخواہیں بھی دو دو ماہ کی تاخیر سے دی جا رہی ہیں اور میڈیا ورکرز کو کسی قسم کی بھی اضافی سہولت میسر نہیں ہے اور یہ ادارہ باقاعدہ ایک بیگار کیمپ کے طور پر چلایا جا رہا ہے.
میڈیا ورکرز کی بنیادی اجرت کی عدم ادائیگی نفاذ اور تاخیر کے خلاف فوری طور پر اس پر نوٹس لیا جائے اور ابتک نیوز کی انتظامیہ کو تمام ملازمین کی بنیادی اجرت کے عدم نفاذ کے خلاف لیبر لاء کے تحت قانونی کاروائی کی جائے اور ادارے کو کم از کم بنیادی اجرت کے نفاذ اور بروقت ادائیگی کا پابند بنایا جائے اور خلاف ورزی کی صورت میں ابتک نیوز کا وفاقی و صوبائی سطح کا سرکاری بزنس فوری طور پر روک دیا جائے ۔تنخواہوں اور بنیادی اجرت کے نفاذ سے مشروط کیا جائے۔