اسلام آباد( سپیشل رپورٹر) انسداد ہیومن ٹریفکنگ کی چشم پوشی کے باعث جڑواں شہروں میں ٹیکنیکل ٹریڈ سنٹروں اور اوورسیز پروموٹرز کی جانب سے فیسوں کے نام پر بیرون ملک بھجوانے کا جھانسہ دے کر لاکھوں روپے ہتھیانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق اوورسیز پروموٹرز قطر‘ دبئی‘ شارجہ سمیت دیگر عرب ممالک میں مختلف ٹریڈز میں شہریوں کو بیرون ملک بھجواتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ پروموٹرز اور ٹیکنیکل ٹریڈ سنٹرز ایف آئی اے سے ملی بھگت کرتے ہوئے ایک شخص سے دو افراد کے ورک ویزے کے نام پر فی کس ہزاروں روپے وصول کرتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ راولپنڈی اسلام آباد میں قائم ٹریڈ سنٹر دو سو ورک ویزوں کی آڑ میں مختلف فیسوں کے نام پر شہریوں کے لاکھوں روپے ہڑپ کرجاتے ہیں۔اس سارے کھیل میں ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ کا عملہ بھی باقاعدہ طور پر ملوث ہوتا ہے اور ان پروموٹرز سے ہزاروں روپے کی مد میں کمیشن وصول کرتے ہیں ۔مختلف ممالک کو جانیوالے بےروزگار نوجوان جو اپنی گھر کی جمع پونجی اکٹھی کرکے اپنا مستقبل سنوارنے اور اپنے خاندانوں کو مستقبل کے اچھے خواب کی آس دکھا کر جب ان سینٹرز میں آتے ہیں تو وہاں پروموٹرز اور ایف آئی اے ہیومن ٹریفکنگ حکام سے میڈیکل اور دیگر فیسوں کی مد میں اپنے پیسے لٹا دیتے ہیں ان میں سے اکثر کے کام بھی نہیں ہوتے جنھیں ڈرا دھمکا کر انھیں واپس بھگا دیا جاتا ہے ۔
ٹیسٹ دینے کے لئے آنے والے مختلف شہریوں اور نوجوانوں نے کیپیٹل نیوز پوائنٹ کو بتایا کہ یہ سارا کھیل مل کر کیا جارہا ہے فیسوں کی مد میں لاکھوں روپے وصول کئے جارہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ورک ویزہ مختلف کیٹگری کے ہوتے ہیں مگر ٹیسٹ انٹرویو روزانہ کی مد میں اڑھائی ہزار نوجوان لائنوں میں لگے ہوئے ہیں جو کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے کے لئے لمحہ فکریہ ہے اس حوالے سے جب ایس ایچ او ایف آئی اے راولپنڈی اسلام آباد سے ان کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا جو نہ ہوسکا۔